ڈیڈلائن ختم، آٹے کی قلت پر پنجاب حکومت کا اجلاس طلب

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب میں آٹے کی  دستیابی کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے آج اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر لیا جس میں طلب و رسد کا جائزہ لیا جائے گا۔

اجلا س میں محکمہ خوراک کی جانب سے فلور ملوں کو گندم کی فراہمی پر بھی غور کیا جائے گا۔ صوبے میں آٹے کی قیمت اور دستیابی کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
صوبائی وزراء سمیع اللہ چوہدری، میاں اسلم اقبال، رکن صوبائی اسمبلی مسرت جمشید چیمہ، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ اور متعلقہ حکام اجلاس میں شریک ہوں گے۔

سیکرٹری خوراک آٹے کے نرخوں اور فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔

وزیراعظم کی ڈیڈلائن ختم ہوگئی لیکن ملک کے چاروں صوبوں میں آٹے کا بحران تاحال موجود ہے۔ شہری دو وقت کی روٹی کی جگہ آٹے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

کراچی، لاہور، پشاور، راولپنڈی اور کوئٹہ سمیت ہرجگہ آٹا مہنگے داموں فروخت ہو رہا ہے۔ خیبرپختونخوا میں فائن آٹے کے بیس کلو تھیلے کی قیمت بارہ سو روپے  سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ مکس آٹے کا تھیلہ 1100 میں فروخت ہورہا ہے۔

حکومت کی طرف سے پورے پشاور میں صرف دو ٹرک کھڑے کئے گئے، جہاں بیس کلو سرخ آٹے کا تھیلہ آٹھ سو روپے میں دستیاب ہے۔

لاہور کے اتوار بازاروں اور دیگر 20 پوائنٹس پر سستے آٹے کے ٹرک کھڑے کر دئیے گئے، جہاں بیس  کلو  آٹے  کا  تھیلا  سات  سو  نوے  اور  دس  کلو  کا  تین  سو  پچانوے  میں  فروخت  ہوتا رہا۔

کراچی میں چکی کا آٹا 70 روپے اور فائن آٹا 75 روپے فی کلو تک فروخت ہوتارہا۔ راولپنڈی میں چکی کا آٹا 65 روپے کلو مل رہا ہے۔ گوجرانوالہ میں فائن آٹا 60 اورچکی پر آٹا 70 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہورہا ہے۔


متعلقہ خبریں