کاجو کے حیرت انگیز طبی فوائد


کاجو غذائیت سے بھرپور گری دار پھل ہے، اس کا تعلق ’ ایناکارڈیسیسی‘ کے خاندان سے ہے جس میں آم اور پستے شامل ہیں۔

کاجو زیادہ تر شمال مشرقی برازیل کے ساحلی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ گردے کی شکل اور چھوٹے بیج کی طرز کا پھل ہوتا ہے جو آب و ہوا والی جگہوں پر بڑے پیمانے پر کاشت کیے جاتے ہیں۔

عام طور پر ہندوستان ، سری لنکا ، کینیا ، اور تنزانیہ جیسے ممالک میں بھی اس پھل کو اگایا جاتا ہے۔

کاجو کی انسانی صحت پر حیرت انگیز مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں چند مندرجہ ذیل ہیں۔

دل کی بیماریوں سے نجات

کاجو مضبوط  دل ، مضبوط اعصاب، پٹھے، جسم میں موجود ہڈیاں اور منہ کے اندرونی مسائل کے لئے انتہائی کارآمد پھل ہے۔

یہ کولیسٹرول فری اور اینٹی آکسیڈنٹ سے مالامال ہونے کی وجہ سے دل کو مختلف امراض سے محفوظ رکھتا ہے اسکے علاوہ کاجو میں کچھ ایسے فیٹی ایسڈ موجود ہوتے ہیں جو اچھے کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جس سے دل اور دماغ مضبوط ہوتا ہے اور اسٹروک کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں ۔

ذیابیطس کے خطرے کو کم کرے

کاجو میں شوگر کی مقدار بہت کم ہے ، اور کوئی نقصان دہ کولیسٹرول نہیں ہے جس کی وجہ سے اسے ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لئے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

نیوٹریشنز کی جانب سے 4 سے 5 کاجو کی روزانہ کھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

جلد کے لئے مفید

کاجو کو اگر رات بھر بھگو کر رکھا جائے تو وہ بھی دودھ میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ مٹھاس اور چکنائی سے پاک کاجو کے دودھ کےایک کپ میں صرف 25 کیلوریز، 2 گرام چربی اور او جی سچورٹیڈ فیٹ ہوتا ہے۔

دوسری جانب ایک کپ کاجو میں 615 کیلیوریز ہوتی ہیں۔ اس کو جس شکل میں بھی کھایا جائے وہ جلد کے لیے بہترین ہوتے ہیں اور سورج سے ہونے والے نقصان سے تحفظ دیتے ہیں۔

کینسر سے بچائے

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کاجو میں ایسے اینٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جن کی بدولت  ٹیومر اور کینسر کے خاتمے میں مدد ملتی ہے۔

منہ کی صحت کے لئے مفید

کاجو فاسفورس مہیا کرتے ہیں ، جو دانتوں اور ہڈیوں کی صحت مند نشونما کے لئے ضروری ہے۔  فاسفورس، کاربوہائیڈریٹ اور چربی کو جذب کرتا ہے جبکہ یہ خون میں موجود مفید خلیوں کو بھی طاقتور بناتا ہے۔

خون کی کمی کو دور کرے

کاجو غذائی آئرن کا ایک ذریعہ ہیں جو جسم میں آکسیجن لے جانے اور مدافعتی نظام کے کام میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ خوراک میں آئرن کی کمی سے تھکاوٹ ، خون کی کمی اور انفیکشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں