کیا سندھ کالونی ہے جس کا آئی جی ہم تبدیل نہیں کر سکتے؟ بلاول کا وفاق سے سوال

فائل فوٹو


کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب  کا آئی جی چٹکی بجاتے ہی تبدیل ہو جاتا ہے، کیا سندھ کوئی کالونی ہے جہاں ہم صوبے کا آئی جی تبدیل نہیں کر سکتے؟

دھابیجی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو کوئی دھمکی نہیں دے رہے ، ہم صرف اپنا حق مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے کے فور کے لئے سندھ سے وعدہ کیا جو پورا نہیں کیا، سندھ کے حصے کا پانی چوری ہو رہا ہے لیکن مسئلہ حل نہیں ہوا، سندھ حکومت کم وسائل کے باوجود منصوبے مکمل کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی جی سندھ کے معاملے پر وفاق اور صوبائی حکومت میں کشمکش جاری

انہوں نے کہا کہ میرے صوبے میں وفاق کی طرف سے کوئی پتھر بھی نہیں لگا، نیازی نے کہا تھا دو نہیں ایک پاکستان ، پالیسی دیکھو تو ایک نہیں دو پاکستان نظر آ رہے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کم وسائل کے باوجود منصوبے مکمل کر رہی ہے، ہم عوام کی خدمت کا کام کرتے رہیں گے، کٹھ پتلی حکومت خود گر جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک سال سے کہہ رہا ہوں کہ عوام کا معاشی قتل عام ہو رہا ہے، آٹے کے بحران نے ریاست کو غذائی طور پر غیرمحفوظ بنا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پانی کا بحران

ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹرز نے عمران خان کو لا کر عوام کو لائن میں لگ کر آٹا خریدنے پر مجبور کردیا ہے، وفاق کا ہر فیصلہ عوام دشمن ہے، یہ لوگ عوام کے سر سے چھت چھین رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ، صوبے میں جعلی مقابلے ہو رہے ہیں اور شہری لاپتہ ہو رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ لوگ ہم سے سوال کرتتے ہیں، پولیس سندھ حکومت کے سامنے جوابدہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ مسائل کے باوجود دوسرے تین وزرائے اعلیٰ کی نسبت زیادہ کام کر رہے ہیں۔

وفاقی حکومت کا کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا اعلان


متعلقہ خبریں