سربراہ پی آئی اے کی کام جاری رکھنے کی استدعا مسترد، اختیارات بورڈ آف گورنرز کو منتقل

سربراہ پی آئی اے کی کام جاری رکھنے کی استدعا مسترد، اختیارات بورڈ آف گورنرز کو منتقل

فائل فوٹو


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کے سربراہ ایئرمارشل ارشد ملک کی کام جاری رکھنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انتظامی امور چلانے کی ذمہ داریاں بورڈ آف گورنرز کے سپرد کردی ہیں۔

قومی ایئرلائن کے انتظامات بورڈرآف گورنرز چلائے گا اور اس کو سی ای او کے اختیارات بھی حاصل ہوں گے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سی ای او پی آئی اے ارشد ملک کو کام سے روکنے کےخلاف اپیل کی سماعت کی۔

حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ سی ای اوی تقرری قانون کےمطابق کی گئی تھی۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا خود ڈیپوٹیشن پر آنے والے سی ای او نے 4 ائیر وائس مارشل، 2 ائیر کموڈورز، 3 ونگ کمانڈرز اور 1 فلائٹ لیفٹیننٹ کو ڈیپوٹیشن پر بھرتی کیا، بہتر ہے کہ پی آئی اے کو پاکستان ائیر فورس کے حوالے کردیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ پی آئی اے کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، قوم کی ملکیت ہے، ادارے کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ذرا خود جاکر پی آئی اے میں سفر کریں، دیکھیں کیا حال کیا ہے، جس کو چاہے رکھتے ہیں جسے چاہے نکال دیتے ہیں، لگتا ہے کوئی فیملی ادارہ چلارہی ہے۔

تین رکنی بینچ کے رکن جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ایک اخبار میں خبرچھپی ہے کسی ایئرکموڈورکو 70 کروڑروپے کا ٹھیکہ دیا گیا۔ یہ سی ای او جب سے آئے پی آئی اے کے کرایوں میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

جج نے کہا کہ شاہین ایئرلائن چلی نہیں اورچلے ہیں پی آئی اے چلانے۔ عدالت نے کہا کہ اس بات کا جائزہ بھی لیا جائے گا کہ کہیں سی ای اوکی قابلیت کومد نظررکھ کر اخبار کا اشتہار ڈیزائن تو نہیں کیا گیا۔

عدالت نے سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اپیل سمیت تمام مقدمات کو یکجاکرکے سنیں گے اور سی ای او کو کام سے روکنے کا حکم معطل نہیں کریں گے۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے دسمبر2019 میں پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک کو کام کرنے سے روکتے ہوئے ادارے میں نئی بھرتیوں، ملازمین کو نکالنے اور تبادلوں پر بھی پابندی لگا دی تھی۔

پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسرائیرمارشل (ر) ارشد ملک نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے کام کرنے سے روکنے کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس کو عدالت نے آج مسترد کر دیا۔

ایئرمارشل ارشد ملک کے خلاف ایئرلائنزسینئر اسٹاف ایسوسی ایشن (ساسا) کے جنرل سیکریٹری صفدر انجم نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ پی آئی اے کے سربراہ تعلیمی معیار پر پورا نہیں اترتے اور ان کا اس شعبے کے متعلق کوئی تجربہ نہیں۔

 


متعلقہ خبریں