’ترقی کو آگے بڑھانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی ضرورت ہے‘

وزیراعلیٰ سندھ وفاق کے ترقیاتی کاموں سے ناراض ہیں، اسد عمر

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں پاکستان بھر کے چیمبرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نئی چیز نہیں ہے یہ پہلے بھی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پبپلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی بنی تھی مگر رولز نہیں تھے مگر چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) نہ ہونے کی وجہ سے فعال نہیں تھی۔ موجودہ حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کا سی ای او لگایا ہے۔ نئے رولز بنائے جارہے ہیں تاکہ اس اتھارٹی کو فعال بنایا جائے۔

اسد عمر کا کہنا تھا بطور وزیر خزانہ وہ پاکستان کے آٹھ چیمبرز کا دورہ کر چکے ہیں۔چیمبرز کے ننانوے فیصد سوالات فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے متعلق ہیں۔

تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پلاننگ وزارت کا تعلق سی پیک اور دیگر پالیسی سازی سے ہے، اس سے متعلق اگر تاجروں کے سوالات ہیں تو جوابات کیلئے حاضر ہوں۔

اس موقع پر تاجروں نے سی پیک کے حوالے حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی گئی۔

صدر گوادر چیمبر کا کہنا تھا کہ حکومت سی پیک پر بات بہت کرتی ہے مگر عمل کچھ نہیں کرتی ہے۔ گوادر کی شاہراہوں کے منصوبے پی ایس ڈی پی میں موجود ہیں مگر کام نہیں ہورہا نہ پیسے جاری ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں گرڈ سے کنیکٹیویٹی کا مسئلہ ہے اور اس حالے سے چائنیز سے بات ہوئی ہے اور وہ تیار ہیں۔ اس کے لیے پی ایس ڈی پی میں فنڈ ہیں مگر جاری نہیں ہورہے ہیں۔

صدر گوادر چیمبر نے کہا کہ کوئی باہر سے پاکستان آتا ہے تو اسے بلوچستان اور گوادر آنے کا  این او سی نہیں ملتا ہے۔


متعلقہ خبریں