کسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، وزیراعظم


ڈیوس: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغان جنگ کے باعث کلاشنکوف اورمنشیات کلچرپروان چڑھا جس نے پاکستانی معاشرے کو تباہ کردیا،اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔

ڈیوس میں پاکستان اسٹریٹجی ڈائیلاگ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے باعث ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا، اس جنگ میں کامیابی کے بعد ملکی معیشت کی بہتری اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت میں بہتری آئےگی، پاکستان میں سیاحت کے بہترین مقامات موجود ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان میں قیام امن کا سب سے زیادہ فائدہ سیاحت کے شعبےکو ہوا، یہ قدیم مذہبی تہذیبوں کامسکن ہے، پاکستان میں مذہبی سیاحت کے مقامات کو کبھی فروغ نہیں ملا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ مل کر افغانستان میں قیام امن کےلیے کام کررہے ہیں، طالبان سے امن معاہدہ ملکی ترقی اور خطے میں قیام امن کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایران اورسعودی عرب میں کشیدگی روکنے کے لیےکردارادا کیا، ہماری کوشش ہے ایران اور سعودی عرب میں تعلقات بہتر ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آدھی سے زیادہ نوجوان آبادی ہے، نوجوانوں کے روزگار کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 60 کی دہائی میں ملکی معیشت سب سے زیادہ ترقی کررہی تھی، ہم نے حکومت میں آکرتجارت اور سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کیا ہے۔


متعلقہ خبریں