پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا روز

ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کے گرے لسٹ میں رہنے یا نکلنے کا فیصلہ آج متوقع

پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے درمیان بیجنگ میں جاری مذاکرات کا آج دوسرا روز ہے جس میں جوابی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔

وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہرکی زیر قیادت وفد ایف اے ٹی ایف حکام کو گزشتہ ساڑھے 4 ماہ کی پیش رفت سے آگاہ کرے گا۔

مذاکرات کے پہلے روز پاکستانی وفد نے بتایا کہ کالعدم تنظیموں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں اور ٹیرر فنانسنگ کے کیسز میں ملک بھر میں 1104 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے بتایا گیا کہ ٹیرر فنانسنگ کے حوالے سے کیس رجسٹریشن میں 451 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹیرر فنانسنگ کی حوالے سے گرفتاریوں کی شرح 677 فیصد بڑھ گئی ہے۔

ایف اے ٹی ایف حکام کو بتایا کہ ان کیسز میں سزائیں دینے کے عمل میں 403 فیصد اضافہ ہوا اور 31 کروڑ 42 لاکھ کی برآمدگی ہوئی ہے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ دسمبر 2019 تک ٹیرر فنانسنگ کے 827 کیس رجسٹرڈ ہوئے۔

ان کیسز کے نتیجے میں ملک بھر سے 1104 گرفتاریاں ہوئیں اور 196 افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔ پاکستان کی جوابی رپورٹ پر ایف اے ٹی ایف حکام نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) حکام کے درمیان مذاکرات کا دور 21تا25 جنوری تک جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان کو 22 نکات پر مبنی رپورٹ بھیجی تھی۔ ایف ٹی ایف نے پاکستان کو 150سوالات پر مشتمل سوالنامہ بھجوایا تھا اور کالعدم تنظیموں کے خلاف درج مقدمات کی نقول بھی مانگی تھیں۔


متعلقہ خبریں