جاپان کا 2030 تک 6 جی متعارف کرانے کا منصوبہ


ٹوکیو: جاپان نے چین، امریکہ اور کوریا  کے بعد 6 جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔

اس ضمن میں جاپانی حکومت نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ  وہ رواں سال 6 جی وائرلیس مواصلاتی نیٹ ورک کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی تیار کرے گی اور اس ماہ کے آخر میں اس پر تبادلہ خیال کے لئے ایک پینل تشکیل دے گی۔

جاپان کے وزارت داخلی امور اور مواصلات کے مطابق رواں ماہ 5 جی کی کامیاب سروسز دینے کے بعد 6 جی الٹرافاسٹ کمیونیکیکشن نیٹ ورک کے لئے بنایا گیا پینل 2030 تک ملک میں یہ جدید ٹیکنالوجی متعارف کرا دے گا۔

اس ضمن میں تحقیق کے لئے جاپانی حکومت نے 2.03 ارب ڈالر مختص کر دیئے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ 2030 میں یہ ٹیکنالوجی پوری طرح سے قابل استعمال ہو گی۔

واضح رہے جاپان سے قبل چین کی بڑی کمپنی ہواوے نے بھی 6 جی ٹیکنالوجی پر کام کرنے کا اعادہ کیا تھا۔

اس کے علاوہ سام سانگ، جس نے جنوبی کوریا میں 5 جی متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، نے 6 جی پر توجہ مرکوز کرنے والے ایک ریسرچ سنٹر کا آغاز کرکے اپنی تکنیکی مہارت میں بھی حصہ ڈال دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق 6 جی فائیو جی سے دس گنا تیز ہو گا جس کی وجہ سے جدت اورنئی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے میں آسانی ہو گی۔

6 جی کے آنے سے آرٹیفیشنل ٹیکنالوجی ہماری انگلیوں پر ہو گی، بڑی بڑی فیکٹریوں میں روبوٹس کی مدد سے جدید کام لیا جا رہا ہو گا۔

 

 


متعلقہ خبریں