حکومت نے سانس لینا بھی مشکل بنادیا، سراج الحق


راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کے لیے سانس لینا بھی مشکل بنا دیا ہے۔

لیاقت باغ مری روڈ پر جماعت اسلامی کے تحت احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے پندرہ مہینوں میں ایک بھی ایسا کام نہیں کیا جس پر شاباش دی جائے۔ دنیا چاند پر پہنچ گئی لیکن پاکستانی ٹرک کے پیچھے آٹے کی لائنوں میں لگے ہوئے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ  عمران خان کہتے تھے کہ مہنگائی ہو تو سمجھ جاؤ وزیر اعظم چور ہے۔ آج پاکستان میں شیخ چلی کی حکومت ہے جس نے مرغی اور انڈے سے حکمرانی کا آغاز کیا۔ حکومت کا وژن مرغی اور انڈے سے آگے نہ جاسکا۔

انہوں نے کہا کہ کہ آج کا احتجاج مہنگائی بالخصوص آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کیا جارہا ہے۔ پاکستان گندم اور چینی پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ وفاقی وزراء کہتے ہیں کہ وافر مقدار میں گندم موجود ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ  12 شوگر ملز جہانگیر ترین کی، 20 شمیم کی اور 8 خسرو بختیار کی ہیں۔ انہی پر مشتمل کمیٹی بنا کر بلی کو دودھ کی رکھوالی پر رکھ دیا گیا ہے۔ چینی میں انہوں نے اضافہ کیا جن کے جہازوں پر وہ گھومتے ہیں جو ان کا کچن چلاتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کی معاشی اور خارجہ پالیسی بھی ناکام ہوگئی ہے۔ وزیر خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا گورنر آئی ایم ایف کے ایجنٹ ہیں۔ میں پنڈی میں کھڑا ہو کر کہتا ہوں کیسے نااہل لوگوں کو حکومت دے دی گئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ قبر میں سکون ملے گا۔ قبر میں سکون ان کو ملے گا جو عوام کے لیے انصاف کریں گے اور مدینہ کی ریاست کو بدنام نہیں کریں گے۔ یہ آٹا چور اور چینی چوروں کی حکومت ہے۔ اپ عوام کی مذاق اڑاتے ہیں۔

وفاقی وزیر ریلوے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ صاحب کہتے ہیں نومبر اور دسمبر میں عوام روٹی زیادہ کھاتی ہے، لیکن اب تو جنوری آگیا ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کراچی سے چترال تک عوام احتجاج کریں ورنہ حکمران آپ کو مہنگائی کے مزید کوڑے لگائیں گے۔ میں نے اس حکومت کو چھوڑنا نہیں ہے۔مہنگائی رہے گی یا یہ حکومت۔


متعلقہ خبریں