عمران خان کا فیصلہ عثمان بزدار کو برا لگ گیا: ناراض اراکین کا گروپ تشکیل دے دیا

فائل: فوٹو


لاہور: پاکستان تحریک انصاف پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی پر مشتمل ناراض گروپ دراصل بیورو کریسی سے اختیارات واپس لے کر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو دلوانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔ اختیارات بیوروکریسی کو منتقل کرنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان نے کیا تھا۔

سندھ: پاکستان تحریک انصاف میں ’ناراض گروپ‘ بن گیا

ہم نیوز کو انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اراکین پر مشتمل ناراض گروپ کی تشکیل خود وزیراعلیٰ پنجاب کی ایما پر کی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف پنجاب سے تعلق رکھنے والے ناراض اراکین نے اپنے گروپ کو ’ سپرمیسی آف پارلیمنٹ گروپ‘ کا نام دیا ہے۔ ہم نیوز نے گزشتہ روز یہ خبر دی تھی۔ ابتدائی طور پر اس میں 20 اراکین پنجاب اسمبلی شامل ہوئے ہیں۔

سپر میسی آف پارلیمنٹ گروپ کا پہلا باضابطہ اجلاس 23 جنوری کو طلب کرلیا گیا ہے۔ ذرائع نے پہلے اجلاس کے حوالے سے بتایا تھا کہ اس میں پارٹی قیادت کی بے اعتنائی اور بیوروکریسی کے رویے پر بطور خاص غور و خوص کیا جائے گا۔

ذرائع نے اس ضمن میں ہم نیوز کو یہ بھی بتایا تھا کہ سپرمیسی آف پارلیمنٹ گروپ میں شامل ہونے والے اراکین نے باقاعدہ کتاب مقدس پہ حلف بھی اٹھایا ہے۔ ذرائع کے مطابق گروپ میں شامل ہونے والے تمام اراکین نے ایک دوسرے کے ساتھ وفاداری نبھانے اور ہر قیمت پر ساتھ دینے کا بھی عہد کیا ہے۔

پنجاب حکومت گرانے کیلئے ن لیگ اور ق لیگ میں رابطوں کا انکشاف

ہم نیوز کو انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ ناراض گروپ کی تشکیل کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے ہی مخصوص لوگوں کو ناراض ہونے کا اشارہ کیا تھا۔

اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے صوبہ پنجاب کے تمام امور براہ راست چیف سیکریٹری پنجاب کو انجام دینے کی ہدایت کی تھی جس پر وزیراعلیٰ سمیت ان کے بااعتماد ساتھی اراکین اسمبلی شدید ناراض تھے۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ باقاعدہ گروپ کی تشکیل سے قبل وزیراعلیٰ سے ہونے والی ملاقات میں جب اراکین نے ترقیاتی فنڈز کا مطالبہ کیا تو عثمان بزدار نے بیوروکریسی کو رکاوٹ قرار دے دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اس صورتحال پر اندرون خانہ فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ کے اختیارات دوبارہ واپس لینے کے لیے ناراض ارکین پر مشتمل پریشر گروپ تشکیل دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ناراض اراکین نے سب سے پہلے بیوروکریسی کو نشانہ بنایا۔

ذرائع کے مطابق یہی وجہ ہے کہ وزیراعلیٰ موجودہ آٹا بحران سے ایک طرح لاتعلق رہے اور انہوں نے اس کا ذمہ دار بھی بیورو کریسی کو قرار دیا۔

پی ٹی آئی: ناراض اراکین نے حلف اٹھا کر سپرمیسی آف پارلیمنٹ گروپ بنا لیا

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب اور بیورو کریسی کے درمیان جاری اختیارات کی جنگ آئندہ مستقبل میں انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں