آئی جی سندھ کی تبدیلی: وفاق کو مزید دو نئے نام ارسال

جونیئراساتذہ کی بھرتیاں: 99فیصد سے زائد امیدوار ٹیسٹ ہی پاس نہ کر سکے

جونیئراساتذہ کی بھرتیاں: 99فیصد سے زائد امیدوار ٹیسٹ ہی پاس نہ کر سکے


کراچی: حکومت سندھ نے موجودہ آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام کی جگہ نئے آئی جی کی تعیناتی کے لیے مزید دو نام وفاق کو بھیج دیے ہیں۔صوبائی حکومت اس سے قبل تین نام وفاق کو قواعد و ضوابط کے مطابق بھیج چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر اورکامران فضل کےنام  وفاق کو آئی جی سندھ پولیس کے لیے تجویز کیے ہیں۔ اس سلسلے میں باقاعدہ خط بھی لکھا جا چکا ہے۔

آئی جی سندھ کی تبدیلی وفاق کی اجازت سے مشروط

ہم نیوز کو اس ضمن میں انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے جو دونئے نام بھیجے گئے ہیں ان میں ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی اور انعام غنی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق دونوں نئے نام آج بھیجے گئے ہیں۔

ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی اس وقت صوبہ خیبرپختونخوا میں آئی جی کے منصب پر فائز ہیں جب کہ انعام غنی صوبہ پنجاب میں ایڈیشنل آئی جی آپریشن کی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔

صوبہ سندھ کی کابینہ نے ایک ہفتے قبل موجودہ آئی جی سندھ کو ان سے منصب سے ہٹانے کی منظوری دی تھی۔ اس حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کی تھی۔

آئی جی سندھ کا پبلک سیفٹی کمیشن کو تفصیلات بتانے سے انکار، اندرونی کہانی

صوبائی کابینہ کے فیصلے کے بعد ایک سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور بطور خاص پاکستان تحریک انصاف سندھ کی جانب سے اس فیصلے کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس میں یہاں تک کہا گیا تھا کہ جواب آں غزل کے طور پر وفاق نے سندھ کے چیف سیکریٹری کو تبدیل کرنے پہ غور و خوص شروع کردیا ہے۔

وفاق کی آشیرباد سے آئی جی سندھ کی تبدیلی کا فیصلہ ہوا، اندرونی کہانی

ہم نیوز نے اس وقت یہ خبر دی تھی کہ وزیراعلیٰ سندھ نے یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کو اعتماد میں لے کر کیا تھا۔ انہوں نے آئی جی سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے پہلے ہی بات کرلی تھی۔


متعلقہ خبریں