لاہور ہائی کورٹ: گندم درآمد کرنے کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا

لاہور ہائیکورٹ: حکومت کو ڈڈھوچہ ڈیم تعمیر کرنے کی اجازت دیدی

لاہور: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کی جانب سے ملک میں گندم درآمد کرنے کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقدہ ای سی سی کے اجلاس میں تین لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ملک میں گندم کا بحران: سندھ کے گودام میں 12 ہزار بوریاں سڑ گئیں

ہم نیوز کے مطابق گندم درآمد کرنے کے فیصلے کو عدالت عالیہ لاہور میں کسان بچاؤ تحریک پاکستان کے صدر ناصر جاوید گھمن نے چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں باقاعدہ درخواست دائر کردی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت کا فیصلہ بعض عناصر کو مالی فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

درخواست گزار جاوید گھمن نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے گندم درآمد کرنے سے ملکی کسان کو نقصان ہوگا۔ انہوں نے اس سلسلے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی گندم 31 مارچ کو پاکستان پہنچے گی۔

ہم نیوز کے مطابق درخواست گزار نے کہا ہے کہ سندھ کی گندم 15 مارچ تک مارکیٹ میں آجائے گی جب کہ بیرون ملک سے آنے والی گندم بعد میں پہنچے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے گندم آنے کا سراسر نقصان کسانوں کو ہوگا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں جاوید گھمن نے استدعا کی ہے کہ وفاقی حکومت کو گندم درآمد کرنے سے روکا جائے۔ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں یہ مؤقف بھی اختیار کیا ہے کہ عدالت عالیہ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔


متعلقہ خبریں