بدعنوانی میں اضافہ، حزب اختلاف کی حکومت پر کڑی تنقید


اسلام آباد: حزب اختلاف کے رہنماؤں نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہم تو بہت پہلے کہہ چکے ہیں اس دور حکومت میں کرپشن بڑھی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے گزشتہ حکومتوں پر کرپشن کے الزامات لگائے، آج عالمی ادارے نے احتسابی سرکار کو بےنقاب کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے کرپشن ختم کرنے کا دعوہ کیا تھا، ثابت ہو گیا کرپشن ختم یا کم نہیں ہوئی بڑھ گئی ہے، ہ مالم جبہ، بی آر ٹی اور دیگر کرپشن اسکینڈل سے ابھی پردہ اٹھنا ہے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کے تمام تر دعوے جھوٹے ثابت ہو رہے، یہ حکومت کرپشن کا خاتمہ نہیں بلکہ کرپشن کے رکارڈ بنائے گی۔

’ رپورٹ کسی اور حکومت کے دور میں آتی تو عمران خان کنٹینر پر ہوتے ‘

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے ثابت ہوا کرپشن بڑھ گئی اور حکومت کے دعوےجھوٹے ثابت ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک میں کرپشن میں کمی ہوئی تھی، 11 ہزار ارب روپے کے قرضے کہاں گئے؟ عمران خان ملک سے باہر جا کر مخالفین کو ڈاکو کہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ کسی اور حکومت کے دور میں آتی تو عمران خان کنٹینر پر ہوتے، پی ٹی آئی نے جھوٹ بول کر عوام کو دھوکہ دیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں کرپشن انڈیکس میں بہتر ی آئی، ملک میں گورننس ہے نہ ہی حکومت نام کی کوئی چیز، اور نہ ہی بدعنوانی روکنے کےلیے کوئی پالیسی۔

انہوں نے کہا کہ چینی اورآٹےکی قیمت جہانگیرترین اورخسرو بختیارکنٹرول کررہےہیں،خیبرپختونخوا میں نیب کو تالے لگا دیئے گئے۔

 ’ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ نےعمران خان کے دعووں کو بے نقاب کردیا ‘  

سندھ کے وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی کا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 10 سال بعد ملک کا ٹرانسپیرنسی انڈیکس تنرلی کا شکار ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں اس سال کرپشن میں اضافہ ہوا۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ نے عمران خان کے دعووں کو بے نقاب کردیا۔

ان کا کہنا تھاکہ مہنگائی و بیروزگاری نے گذشتہ ایک سال میں غریب کی کمر توڑ دی، ایک سال میں پاکستان جمہوری اقدار کے حوالے سے بھی پیچھے چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے حوالے سے جاری رپورٹ میں بھی پاکستان مزید تنرلی کی طرف گیا۔

’ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ‘

واضح رہے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 2019 میں کرپشن سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق 2018 کی ’کرپشن پرسیپشن انڈیکس‘ میں پاکستان کا اسکور 33 تھا جو 2019 میں 32 ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق موجودہ چیئرمین جاوید اقبال کی زیر قیادت قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی بہتر رہی۔

نیب نے بدعنوان عناصر سے 153 ارب روپے وصول کیے، 2019 میں زیادہ تر ممالک کی کرپشن کم کرنے میں کارکردگی بہتر نہیں رہی۔

مزید پڑھیں: کرپشن کی درجہ بندی میں 59درجے کمی کے بعد پاکستان 116ویں نمبر پر

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس کے 180 رینکس میں پاکستان کا رینک 120 ہے۔

رپورٹ میں کرپشن پر قابو پانے کے لیے تجاویز بھی دی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ بدعنوانی روکنے کے لیے چیک اینڈ بیلنس اور اختیارات کو علیحدہ کیا جائے۔

رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ سیاست میں پیسے اور اثرورسوخ کو قابو کیا جائے۔ بجٹ اور عوامی سہولیات ذاتی مقاصد اور مفاد رکھنے والوں کے ہاتھوں میں نہ دی جائیں۔


متعلقہ خبریں