خیبرپختونخوا: وزیراطلاعات کی حکومت میں اختلافات کی تردید

جے یو آئی ف کے کارکنان کے خلاف مقدمات بنیں گے، شوکت یوسف زئی

فوٹو: فائل


پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے صوبائی حکومت میں کسی قسم کے اختلافات کی تردید کردی۔

پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کافی دیر سے کابینہ اجلاس میں لڑائی کی خبریں چل رہی ہیں جن کی تردید کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج کا اجلاس کافی خوش اسلوبی کے ساتھ ہوا اور خیبرپختونخوا حکومت میں کسی قسم کے اختلافات نہیں۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ جس نے گروپ بنایا ہے وہ پی ٹی آئی چھوڑ دے، ایک مخصوص میڈیا اس قسم کی افوائیں پھیلا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بننے سے پہلے ہر کسی نے اپنے لیے لابنگ کی ، ہوسکتا ہے میں نے بھی کی ہو۔

وزیراعلیٰ سے اختلافات کے سبب خیبرپختونخوا حکومت میں بھی ہم خیال گروپ سامنے آگیا ہے جس میں چھ وزرا اور حکمران جماعت پاکستان تحرک انصاف کے 18 اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق ہم خیال گروپ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی زیر بحث ہے لیکن خیبرپختونخوا کی طرف کوئی نہیں دیکھ رہا جہاں ناقص کارکردگی پر وزراء کو فارغ کرنے کی بجائے دوسرے محکمے دے دیے جاتے ہیں۔

حکومت مخالف گروپ کا مؤقف ہے کہ وزیراعلیٰ چند بیورو کریٹس اور حکومتی عہدیداروں کے نرغے میں ہے اور محکموں کو تجربہ گاہ بنادیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی حکومت سے الگ گروپ بنانے والوں کا اعتراض ہے کہ اہم فیصلوں میں سیننئر وزرا کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔ مسائل وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے نوٹس میں لائے گئے لیکن توجہ نہیں دی گئی۔

دوسری جانب  ذرائع وزیر اعلی ہاوس کا کہنا ہے کہ حکومتی معاملات میں اختلافات معمول کی بات ہے۔ کوئی ہم خیال گروپ موجود نہیں لیکن ناراضگی ہوسکتی ہے۔ کابینہ میں حالیہ رد وبدل پر بعض وزراء ناراض تھے لیکن اختلافات کا وجود نہیں۔


متعلقہ خبریں