کوئٹہ: نان بائیوں کا مطالبہ مان لیا گیا، روٹی کا وزن کم کرنے کی منظوری دیدی گئی

کوئٹہ: نان بائیوں کا مطالبہ مان لیا گیا، روٹی کا وزن کم کرنے کی منظوری دیدی گئی

کوئٹہ: خیبرپختونخوا حکومت کے بعد بلوچستان حکومت نے بھی نان بائیوں کے آگے گٹھنے ٹیک دیے ہیں۔ صوبائی حکومت نے نان بائیوں کو کم وزن کی روٹی سابقہ نرخوں پہ فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

پشاور: کے پی حکومت نے گٹھنے ٹیک دیے، نان بائیوں کا مطالبہ تسلیم کر لیا گیا

ہم نیوز کے مطابق کوئٹہ میں ضلعی انتظامیہ اور تندور ایسوسی ایشن بلوچستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد 25 جنوری کی اعلان کردہ ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

نعیم خلجی نے اس ضمن میں ہم نیوز کو بتایا ہے کہ مذاکرات میں طے پایا ہے کہ نان بائی روٹی کے پیڑے کا وزن 310 گرام سے کم کرکے
260 گرام کریں گے اور اس سے تیار کردہ روٹی کو 20 روپے میں فروخت کریں گے۔

ہم نیوز نے تندور ایسوسی ایشن بلوچستان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسی طرح 620 گرام کے آٹے سے تیار کی جانے والی روٹی اب 520 گرام کے پیڑے سے تیار کی جائے گی اور اس کی قیمت 40 روپے ہوگی۔

بلوچستان حکومت سے قبل خیبرپختونخوا کی حکومت نے نان بائیوں کو یہ اجازت دی تھی کہ وہ 140 گرام کے پیڑے سے تیار ہونے والی روٹی کا وزن کم کرکے 115 گرام کردیں لیکن اس کی قیمت دس روپے ہی رکھیں۔

پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت میں روٹی کا وزن دو مرتبہ تبدیل کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ سال دس روپے میں فروخت ہونے والی روٹی قانونی طور پر 140 گرام کی ہونا لازمی تھی۔ اس سے قبل اسی روٹی کا وزن 170 گرام ہوتا تھا جو اب 115 گرام کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

نان بائیوں نے روٹی کی قیمت میں چار روپے اضافے کی ٹھان لی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی نان بائیوں نے روٹی اور نان کا وزن کم کرنے اور یا پھر نرخ بڑھانے کے حوالے سے صلاح و مشورہ شروع کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں