آر ایس ایس سوچ رکھنے والی حکومت نے مسئلہ کشمیر کو نیا رخ دیا ہے، شاہ محمود قریشی

بھارتی وزیر دفاع آکر دیکھ لیں کتنے کشمیری ان کے ساتھ ہیں، وزیر خارجہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ  جب سے ہندوستان میں آر ایس ایس سوچ رکھنے والی حکومت آئی ہے اس نے مسئلہ کشمیر کو ایک نیا رخ دیا ہے، پورے مقبوضہ کشمیر میں آج انسانی بحران ہے۔

اسلام آباد میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان، وفاقی وزیر مراد سعید اور سینیٹر فیصل جاوید خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس خطے میں امن و امان کی صورتحال کو خطرہ ہے اور صورتحال تشویشناک ہے۔ یہ صورتحال تمام سنجیدہ فورمز پر اجاگر کی گئی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو ہم کہہ رہے ہیں، زمینی حقائق اس کی عکاسی کررہے ہیں۔ آج 175 دن ہوگئے ہیں مقبوضہ کشمیر کا لاک ڈاون جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کوئی ایسا بنیادی حق نہیں جس کی پامالی نہ ہوئی ہو۔ 80 لاکھ سے زائد لوگ کشمیر میں قیدی بن چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی یہ رائے ہے کہ خطے کے امن و استحکام کو داو پر لگایا جارہا ہے۔ ہم نے اور دفتر خارجہ نے کوشش کی کہ اس مسئلہ کو اجاگر کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا دھیان دو طرفہ اقدامات پر نہیں بلکہ بھارت یک طرفہ اقدامات پر یقین رکھتا ہے۔ جب دیکھا کہ مسئلہ کشمیر سنگین صورت اختیار کررہا ہے تب یہ مسئلہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں اٹھایا۔ 16 اگست کے اجلاس میں جب معاملہ اٹھایا وہاں بھارت نے مسئلہ دبانے کے لیے پوری شد و مد سے کوشش کی۔

شاہ إھود قریشی نے کہا کہ 12 دسمبر  2019 کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا۔ خط میں ذکر کیا کہ حالات کس قدر سنگین ہیں۔ معاملہ چین کے اشتراک سے 17 جنوری کو دوبارہ سیکیورٹی کونسل میں اٹھایا گیا۔ مسئلہ کشمیر پر دو بریفنگز دی گئیں۔ ایک بریفنگ سیاسی مبصرین کی جانب سے تھی جب کہ دوسری فوجی مبصرین کی بریفنگ تھی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں میں ایک بات مشترک تھی کہ بھارت سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ بھارت کے انسانی حقوق کی پامالی بھی مشترکہ طور پر اجاگر ہوئی۔ مبصرین کی جانب سے بتایا گیا کہ بھارت میں انہیں نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جارہی۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ 15 اراکین نے سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ میں حصہ لیا اور بریفنگ ایک گھنٹہ سے زائد چلی۔ میٹنگ میں انسانی حقوق کی پامالی، سیز فائر خلاف ورزی اور معاملات پر گفتگو ہوئی۔

اس دوران مجھے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کا موقع ملا۔ سیکیورٹی کونسل کے سربراہ سے بھی ملاقات ہوئی۔ دونوں ملاقاتوں میں کشمیر میں ہونے والے اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ بھارت کی جانب سے میزائل سسٹم کی تنصیب سے متعلق بھی انہیں آگاہ کیا۔


متعلقہ خبریں