ایف اے ٹی ایف اجلاس، چین کا پاکستان کو مدد فراہم کرنے کا مطالبہ


بیجنگ: چین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس کے دوران پاکستانی اقدامات کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے پاکستان کو مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

چین میں جاری ایف اے ٹی ایف کا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا تاہم گرے لسٹ سے نکلنے یا بلیک لسٹ میں اندراج سے متعلق پاکستان کی قسمت کا فیصلہ پیرس میں 16 فروری سے شیڈول اجلاس میں ہوگا۔

چینی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان نے واضح اقدامات کیے اور دنیا کو پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کرنا چاہیے ۔

مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف: پاکستان بلیک لسٹ سے بچ گیا

ترجمان چینی وزارت خارجہ نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف تعمیری مدد فراہم کرے گا۔

ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان کی مثبت سوچ اور متحرک اقدامات کو تسلیم کرناچا ہیے۔

پاکستان اور ایف اے ٹی ایف حکام کے درمیان باضابطہ مذاکرات 21 اور 22 جنوری کو بیجنگ میں ہوئے۔

دو دن کے باضابطہ مذاکرات کے دوران چار مختلف سیشن ہوئے جس میں پاکستانی وفد نے مختلف اجلاسوں کے دوران اپنا مؤقف پیش کیا۔

جمعرات کو ہوئے سیشن میں ایف اے ٹی ایف حکام نے پاکستان کی جانب سے دی گئی پیش رفت رپورٹ پر تفصیلی غور کیا۔

پاکستان کی رپورٹ میں دہشت گردوں کی مالی معاونت کے جرم میں دی گئی سزاؤں کی تفصیل شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو جواب ارسال کر دیا

اس کے علاوہ مختلف کالعدم جماعتوں کے خلاف اقدامات اور اس حوالے سے دی گئیں سزاؤں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

ایف اے ٹی ایف ٹیم 14 ممالک کے ارکان پر مشتمل تھی جس کی سربراہی چین کے ڈی جی فنانشل انویسٹی گیشن یونٹ کے سربراہ کررہے تھے۔

مجموعی طور پر پاکستان کی پیش رفت رپورٹ پر ردعمل حوصلہ افزا رہا جبکہ امریکہ اور یورپی ممالک ارکان نے پاکستانی اقدامات کو سراہا ۔

دیگر ممالک کی جانب سے بھارت کو غیر ضروری سوالات کرنے سے بھی روکا گیا۔

مشترکہ ورکنگ گروپ پاکستان سے متعلق رپورٹ ایف اے ٹی ایف کے اگلے اجلاس میں پیش کرے گا جو 16 سے 19 فروری کو پیرس میں ہوگا۔

اس اہم ترین اجلاس میں ایف اے ٹی ایف حکام فیصلہ کریں گے کہ پاکستان کو گرے، وائٹ یا بلیک لسٹ میں سے کس میں رکھنا ہے۔


متعلقہ خبریں