ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ متعصبانہ قرار

ویکسین کی خریداری سے 30 ارب کا نقصان ہو سکتا ہے: ٹرانسپیرنسی کا خدشہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پاکستان میں بد عنوانی کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا ڈیٹا جمع کرنے والے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا ڈیٹا جمع کرنے والے کو ماضی میں سفیر تعینات کیا گیا اور ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ غیرجانبدار نہیں ہے اور اپوزیشن اس رپورٹ پر بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب موڈیز جیسے ادارے پاکستانی کی معاشی بہتری کا دعویٰ کر رہے ہیں ایسے میں بد عنوانی کے حوالے سے اس رپورٹ پر صرف ہنسا ہی جاسکتا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ سب سے زیادہ کرپشن مشرف پھرعمران خان کے دورمیں ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی اور چوتھے نمبر پر ن لیگ دورمیں کرپشن ہوئی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ عوام نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اصلاحات کے لیے جدوجہد اور کرپشن کے خلاف جہاد کر رہی ہے۔ حکومت کرپشن کا سامنا کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہے۔


متعلقہ خبریں