وزیراعلیٰ پنجاب کا مصنوعی مہنگائی کے ذمہ داروں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم

کورونا: وزیراعلیٰ پنجاب صحتیاب نہیں ہو سکے، رپورٹ پھر مثبت آگئی

فائل فوٹو


لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نےمصنوعی مہنگائی کے ذمہ داروں کے خلاف صوبے بھر میں بلاتفریق کریک ڈاؤن کا حکم  دیا ہے۔

چیف سیکرٹری میجر (ر) اعظم سلیمان خان اور آئی جی پولیس شعیب دستگیر کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی تسلسل کے ساتھ جاری رکھی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور پولیس میری ٹیم ہیں، سب نے مل کر صوبے کے عوام کی خدمت کے سفر کو مزید تیزی سے آگے بڑھانا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ  انتظامیہ اور پولیس غیر جانبدار رہ کر کام کرے، پنجاب حکومت کی پوری سپورٹ ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت کے سفر میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، ہمارا ایجنڈا صرف عوام کی خدمت ہے۔

واضح رہے اس ملاقات سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں صوبے میں انڈسٹریل اسٹیٹس و سپیشل اکنامک زونز کے قیام، سالانہ ترقیاتی پروگرام پر پیش رفت، صوبائی فنانس کمیشن اور وزیراعظم کے ”کامیاب نوجوان پروگرام“ کے امور کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 22 جنوری تک 187 ارب روپے جاری کیے جا چکے ہیں، جبکہ مختلف منصوبوں پر 107 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 42 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبوں کیلئے رکھے گئے ہیں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ انفراسٹرکچر فنڈ کی تجویز زیر غور ہے۔

عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی ترقی کیلئے 62 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے 42 ارب روپے کے فنڈز ریلیز کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے مختص فنڈز کو کسی دوسرے علاقے یا منصوبے کیلئے منتقل کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ محکموں کو واضح ہدایات دی ہیں کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت سکیموں پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔


متعلقہ خبریں