صدر آزاد کشمیر نے بھارتی آرمی چیف کو حملے کا چیلنج دے دیا


اسلام آباد: صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے بھارتی آرمی چیف منوج موکنڈ نراوانے کو پاکستان پر حملے کا چیلنج دے دیا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں چیلنج دیتا ہوں کہ بھارتی فوج آئے اور  حملہ کرے۔ تاریخ کو مت بھولیں۔ افواج پاکستان تیار ہے، بھر پور اور منہ توڑ جواب دیا جاۓ گا۔

11 جنوری کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف منوج موکنڈ نراوانے  نے کہا تھا کہ پارلیمینٹ اگر اجازت دے گی تو آزاد جموں و کشمیر کو حاصل کرنے کے لیے بھارتی فوج کارروائی کرے گی۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال ابتر ہے۔ ہزراوں کی تعدا میں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر قید خانہ بن چکا ہے۔ بھارت غیر قانونی اقدامات کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں فصلے تباہ کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں سول نافرمانی جاری ہے کیونکہ وہاں ہر بچے کو دشمن قرار دیا گیا ہے۔

صدرآزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچوں کے ذہنوں کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کو بجلی کے جھٹکے دیے جا رہے ہے اور ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چین کے شکر گزار ہیں جس کی وجہ سے کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ صدر ٹرمپ کو میرا پیغام یہ ہے کہ اگر وہ کشمیر کے معاملے پر مدد کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری نسل کشی رکوائیں۔ اس کے باد ثالثی کی طرف جایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر کلیدی کردار کشمیریوں کا ہے، اپنے مستقبل کا فیصلہ وہ خود کریں گے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیر میں جو ظلم ہو رہا ہے اس پر دل دکھتا ہے۔ سکھوں اور دلت کمیونٹی کو سلام پیش کرتا ہوں کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مسٗلہ کشمیر پر اقوام متحدہ اپنے فرائض سرانجام نہیں دے رہا ہے۔ بھارت دو طرفہ مذاکرات سے پہلے ہی انکار کر چکا ہے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ظالموں سے کہاں انصاف کی امید ہے، دنیا بھر میں ہندوستانی سفارت خانوں کے باہر احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں