بھارت کا فسطائی نظریہ امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ، وزیراعظم

کوروناوائرس سےبچاؤکیلئےفنڈز کم پڑگئے، اووسیز پاکستانیوں سے اپیل کا فیصلہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے فسطائی(فاشسٹ) نظریے کو جمہوریت مخالف اور امن کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ دنیا اب مقبوضہ کشمیر اوربھارت میں جمہوریت مخالف اورفاشسٹ نظریے کوتسلیم کررہی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ جمہوریت مخالف اورفاشسٹ نظریہ خطے کے امن کےلیے سب سے بڑا خطرہ ہے جبکہ بھارتی مسلمان اور80 لاکھ کشمیری پہلے ہی مودی کی فاشسٹ پالیسیوں کی وجہ سےاذیت میں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 80 لاکھ کشمیریوں کو سفاک نسل پرست مودی سرکار کے 9 لاکھ فوجیوں نے 6 ماہ سے سخت محاصرے میں جکڑ رکھا ہے۔

قبل ازیں برطانوی جریدے دی اکانومسٹ نے بھارت کا مکروہ چہرہ بےنقاب کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مودی نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کے حالیہ اقدامات سے پہنچنے والے نقصان کے اثرات کئی دہائیوں تک رہ سکتے ہیں، مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کا بھی جنیا حرام کیا ہواہے اور  پانچ ماہ سے جاری لاک ڈاون میں کشمیری عوام سسک سسک کے زندگی گزار رہے ہیں۔

دی اکانومسٹ کے مطابق بھارت کے 200 ملین سے زائد مسلمانوں کو خوف ہے کہ مودی بھارت میں ایک ہندو ریاست کی تشکیل کررہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کالے قانون کے خلاف طلبا اور عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلی ہوئی ہے جبکہ بھارتی میڈیا بھی اب مودی کے خلاف بولنے لگ گیا ہے۔ بھارت میں متعدد مسلمانوں کو گائے ذبح کرنے کے شک میں قتل کردیا گیا ہے اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

دی اکانومسٹ نے لکھا کہ بی جے پی نے سب سے پہلے بابری مسجد کو شہید کرکے اس پر مندر بنانے کی سازش رچائی جس کے بعد 2002 میں اس وقت کے وزیراعلی مودی نے ریاست گجرات میں مسلمانوں کی بڑی تعداد میں موت کے گھاٹ اتروایا۔ رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کے حالیہ اقدامات سے پہنچنے والے نقصان کے اثرات کئی دہائیوں تک رہ سکتے ہیں۔

مشہور سرمایہ کار جارج سوروس نے بھی ڈیوس اکنامک فورم میں  مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندرمودی بھارت کو ایک ہندو ریاست بنا رہے ہیں، مظلوم کشمیریوں پر غیرقانونی پابندیاں عائد کررکھی ہیں اور اب بھارت میں مسلمانوں کو شہریت سے محروم رکھنے کی بھی دھمکی دے دی ہے۔


متعلقہ خبریں