کراچی میں تحریک انصاف کارکنان کا پارٹی قیادت کی خلاف احتجاج

۔—فائل فوٹو۔


کراچی: انصاف ہاؤس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان نے اپنی ہی قیادت کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق کارکنان کا تعلق کراچی کے تمام اضلاع سے ہے اور اس کی بنیادی وجہ تنظیم سازی کا عمل ہے۔

ذرائع کے مطابق کارکنان کی بڑی تعداد انصاف ہاؤس میں جمع تاہم کراچی کی قیادت تاحال نہ پہنچ سکی۔

کارکنان کا مؤقف ہے کہ اراکین صوبائی و قومی اسمبلی نے پارٹی کو یرغمال بنا رکھا ہ اور ہم سے کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔

پارٹی کے کے رکن قومی اسمبلی سعید آفریدی جب پہنچے تو کارکنان کا ہجوم دیکھ کر فرار ہونے کی کوشش کی تاہم ناکام رہے۔

کارکنان نے انھیں گاڑی میں بیٹھنے نہیں دیا اور جانے سے روک لیا۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ خیبر پختون خوا میں سینئر وزیر عاطف خان سمیت تین وزراء کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گورنر کے پی مشتاق غنی صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان، وزیر صحت  شہرام ترکئی اورصوبائی وزیر ریونیو شکیل خان کو عہدوں سے سبکدوش کردیا گیا۔

واضح رہے صوبائی وزیر ریونیو شکیل خان نے انکشاف کیا تھا کہ صوبے میں کچھ اداروں میں کرپشن ہو رہی ہے جس پر مجھ سمیت پی ٹی آئی کے حکومتی ممبران اور ورکرز کو شدید تحفظات ہیں جنہیں وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔

مزید پڑھیں: عاطف خان سمیت خیبر پختونخوا کے 3 وزراء کابینہ سے فارغ

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے گروپنگ کی خبروں کی تردید کرتےہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی پارٹی میں کوئی گروپ متحرک ہے۔

انہوں نے اس ضمن میں مزید بتایا کہ ہمیں گورننس کے معاملات پر بہت تحفظات ہیں کچھ بیوروکریٹس صوبے کے اندر بیٹھ کر اپنے ذاتی مفاد کو دیکھتے ہوئے میرٹ کے برعکس تقرریاں اور تبادلے کر رہے ہیں، ہم نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے منشور کا سب سے اہم جزو کرپشن کا سدباب کرنا ہے اور اسی کے خاتمے کے لیے ہمیں ووٹ ملا ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرنے کے بعد وزیراعلیٰ محمود خان شکایت لے کر وزیراعظم عمران خان کے پاس بنی گالہ پہنچ گئے تھے۔


متعلقہ خبریں