آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا گرین سگنل

آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا گرین سنگنل

فائل فوٹو


کراچی: سندھ پولیس کے سربراہ کی تبدیلی کے معاملے پر وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت میں اتفاق ہوگیا ہے۔

وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا گرین سگنل دے دیا ہے۔ صوبہ سندھ کی کابینہ نے ایک ہفتے قبل موجودہ آئی جی سندھ کو ان سے منصب سے ہٹانے کی منظوری دی اور کلیم امام کی جگہ غلام قادر تھیبو کو تعینات کیا تھا۔

صوبائی کابینہ کے فیصلے کے بعد ایک سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور بطور خاص پاکستان تحریک انصاف سندھ کی جانب سے اس فیصلے کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔

آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے مدت پوری ہونےسے قبل عہدے سے ہٹائے جانے کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں پیل دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ نے اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے سندھ پولیس کے سربراہ کی تعیناتی کو وفاقی حکومت کی اجازت کیساتھ مشروط کیا تھا۔

سندھ حکومت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں آئی جی کو ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی۔ صوبائی حکومت نے آئی جی سندھ پولیس کے لیےغلام قادر تھیبو، مشتاق مہر،ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی، انعام غنی اورکامران فضل کے نام  وفاق کو بھجوائے تھے۔

خیال رہے کہ سندھ پولیس پر کنٹرول کیلئے صوبائی حکومت اور آئی جی کے درمیان کافی عرصے سے سرد جنگ جاری ہے۔

سندھ حکومت نے پولیس اختیارات کے فوری حصول کے لیے مشرف دور کے پولیس آرڈر کو بحال کرنے کی منظوری دی تھی۔ مجوزہ پولیس آرڈر 2002 کے تحت پولیس افسران کی کارکردگی اور کارروائیوں کو حکومت کا تشکیل کردہ پبلک سیفٹی کمیشن مانیٹر کرے گا۔ تقرر وتبادلے بھی حکومت کرے گی۔

آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے سیکرٹری داخلہ کے نام لکھے خط میں کہا تھا کہ پولیس کے انتظامی اور آپریشنل اختیارات آئی جی کو حاصل ہیں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر کلیم امام کو ستمبر 2018 میں صوبہ سندھ کا انسپکٹر جنرل تعینات کیا گیا تھا اور قانون میں آئی جی سندھ کے عہدے کی مدت 3 سال ہے۔


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں