کورونا وائرس کا مشتبہ مریض پمز اسپتال سے غائب

PIMS

اسلام آباد : پمز اسپتال میں کورونا وائرس کا مشتبہ مریض کھانا کھانے کے بہانے غائب ہو گیا ہے۔

ترجمان پمز ڈاکٹر وسیم خواجہ نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نوجوان منہ ڈھانپے ہوئے ان کے پاس آیا تو اسے کورونا وائرس کا مشتبہ مریض سمجھ کر ایچ آئی وی کرٹسی سینٹر میں بٹھا دیا گیا۔

ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے آئیسولیشن وارڈ میں اسے منتقل کرنے کے انتظامات کر لیے جبکہ اس کے نمونے لینے کے لیے قومی ادارہ صحت کی ٹیم بھی طلب کر لی گئی۔

ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا ہے کہ نوجوان سے اس کی بیماری کی علامات کے متعلق بھی پوچھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چین سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی علامات، علاج اور پرہیز

اس دوران نوجوان کھانا کھانے کے لیے چلا گیا اور واپس نہ آیا، اسے اسپتال میں تلاش کیا گیا تو وہ غائب تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتبہ نوجوان چین کے علاقے ووہان کی ایک جامعہ میں زیرتعلیم تھا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کا آغاز ووہان سے ہوا جہاں سے پھیلتا ہوا یہ دنیا کے مختلف ممالک میں پہنچ چکا ہے۔

چینی حکام کے مطابق اس وائرس سے اب تک 2700 افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 461 کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 80 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں : ملتان میں کرونا وائرس کا ایک اور مشتبہ کیس سامنے آ گیا

کورونا وائرس کئی طریقوں سے ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوتا ہے، ان میں کھانسی، چھینک، ہاتھ ملانا شامل ہیں۔ اگر متاثرہ شخص نے کس چیز کو چھوا ہو اور اسے دوسرا فرد چھو کر اپنے منہ، ناک یا آنکھوں کو لگائے تو اس صورت میں بھی وائرس کے پھیلنے کا امکان ہوتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں