’والد چاہتے تھے سی ایس ایس کروں مگر مجھے گلوکار بننا تھا‘


اندرون و بیرون ملک اپنی گلوکاری کا سکہ منوانے والے علی ظفر کا کہنا ہے کہ میرے والد چاہتے تھے کہ میں سی ایس ایس کروں مگر میں گلوکار بننا چاہتا تھا۔

معروف اداکار و گلوکار علی ظفر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اپنے گلوکاری کے سفر کے بارے میں بتایا اور کیپشن دی کہ ’کبھی کبھار سفر آپ کو منزل کے بارے میں بتا دیتا ہے۔‘

ویڈیو میں علی ظفر نے گلوکاری کے میدان میں قدم رکھنے کے حوالے سے بتایا کہ میرے والد چاہتے تھے کہ میں مقابلے کے امتحانات میں کامیابی حاصل کرکے سی ایس پی افسر بنوں، مگر میں گلوکار بننا چاہتا تھا۔‘

اپنے اور والد کے مکالمے کو مداحین سے شیئر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میرے والد نے مجھے سی ایس ایس کیلئے آمادہ کرنے کے لیے کہا کہ جب تم سی ایس پی افسر بنو گے تو تمہارے آگے پیچھے گاڑیاں ہوں گی اور لوگ تمہیں سیلوٹ ماریں گے، اس پر میں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ لوگ مجھے میری پوسٹ نہیں کام کی وجہ سے سیلوٹ ماریں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ 16 برس کی عمر سے یہ احساس تھا کہ اسٹار بنوں گا، اس وقت مجھے اور کسی بات کا علم نہیں تھا سوقائے اس کے کہ میں گانا گانا چاہتا ہوں۔

علی ظفر نے اپنے پہلے کانسرٹ کی یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ جب میں نے اپنا پہلا گانا گایا تو سب میرے ساتھ مل کر ’چھنو کی آنکھوں میں ایک نشہ ہے‘گا رہے تھے، یہ بہت خوبصورت لمحہ تھا۔

ویڈیو کے اختتام پر اداکار نے لوگوں کو پیغام دیا کہ اپنے اندر موجود ٹیلنٹ کو ڈھونڈیں اور اس پر کام کریں۔


متعلقہ خبریں