گجرات فسادات: 17ملزمان کی بھارتی سپریم کورٹ سے ضمانت منظور

بھارت میں مسلمانوں کی دوسری شادی پر پابندی کی درخواست دائر

فائل فوٹو


نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے 2002 میں ہونے ہوئے گجرات فسادات میں 33 ملسمانوں کو جلا کر قتل کرنے والے 17 ملزمان کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

عدالت نے ملزمان کو ہمسایہ گاؤں مدھیہ پردیش میں سکونت اختیار کرنے اور سماجی خدامات انجام دینے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش انتظامیہ کو حکم دیا کہ ملزمان کو دو گروپوں میں تقسیم کیا جائے۔ ایک گروپ اندورن خانہ رہے گا اور دوسرے کو جبل پور کے مندر میں رکھا جائے۔

خیال رہے کہ 18 سال قبل 2002 میں بھارتی ریاست گجرات میں ہندومسلم فسادات کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔

موجودہ وزیراعظم نریندر مودی اُس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ تھے اور مبینہ طور پر سب کچھ کے احکامات سے ہوا۔ ہنگامے پھوٹنے سے قبل گودھرا سے آنیوالی ٹرین کو لگائی دی گئی تھی جس میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہندووں نے ٹرین حادثے کا الزام مسلمانوں پر لگا کر قتل عام کیا جس کے نتئجے میں ہزاروں مسلمانوں کا جانی و مالی نقصان ہوا۔


متعلقہ خبریں