تیز گام حادثہ: شیخ رشید کے دعوے کی تردید ریلوے انکوائری رپورٹ نے کردی

تیز گام حادثہ: شیخ رشید کے دعوے کی تردید ریلوے انکوائری رپورٹ نے کردی

لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے دعوے کی نفی خود محکمہ ریلوے نے کردی۔ اکتوبر 2019 میں تیز گام کا حادثہ پیش آیا تھا جس کے متعلق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ حادثہ گیس سلنڈر پھٹنے کا نتیجہ تھا لیکن اب انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔

ریلوے کو منافع بخش بنانے کا حکم، بزنس پلان طلب

ہم نیوز نے تیز گام حادثے کی انکوائری رپورٹ کی کاپی حاصل کرلی ہے جس میں محکمے نے خود اپنے ہی وزیر کے بیان کی نفی کردی ہے۔

سابق فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز دوست علی لغاری نے ٹرین حادثے کی انکوائری رپورٹ مرتب کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرین میں آگ کچن پورشن میں الیکٹریکل کیٹل کی ناقص وائرنگ میں ہونے والے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق انکوائری رپوٹ میں کہا گیا ہے کہ بوگی نمر 12 سے بوگی نمر گیارہ تک الیکٹرک سپلائی غیر قانونی طریقے سے لی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق وائرنگ متاثر ہونے سے پوری بوگی میں شدید دھواں بھر گیا۔

پاکستان ریلوے11ماہ میں 74 حادثات کا شکار ہوئی، وزارت کا اعتراف

انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ نے بوگی نمر 12 کی تمام وائرنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

ہم نیوز کے پاس موجود انکوائری رپورٹ کی کاپی کےمطابق تیز گام حادثے کا ذمہ دار ڈپٹی ڈی ایس، کمرشل آفیسر، ایس ایچ او، ڈائننگ کار کے ٹھیکیدار، ویٹرز، ہیڈ کانسٹیبل، کانسٹیبل اور ریزرویشن اسٹاف کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق جن ذمہ داران کا تعین کیا گیا ہے انہیں پہلے ہی ان کے مناصب سے ہٹایا جا چکا ہے۔

گیس سیلنڈر پھٹنے سے تیز گام ایکسپریس میں آگ لگی، شیخ رشید

تیز گام حادثے میں 75 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ سیکرٹری ریلوے حبیب الرحمن گیلانی نے تیار کردہ انکوائری رپورٹ کی منظوری دے دی ہے۔


متعلقہ خبریں