فیصل واوڈا کیخلاف نا اہلی کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب

فائل فوٹو


اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا کی نا اہلی کیلئے دائردرخواست پر فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے دہری شہریت چھپانے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف نااہلی کیس  کی سماعت کی۔

درخواستگزار کے وکیل نے گیارہ جون کو فیصل واوڈا کی جانب سے جمع کرایا گیا حلف نامہ عدالت کے سامنے پڑھا۔ جسٹس عامر فاروق کے استفسار پر  درخواست گزار محمد فیصل کے وکیل نے بتایا کہ نامزدگی فارمز جمع کرانے کی آخری تاریخ 11 جون تھی۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن کمیشن میں جو حلف نامہ جمع کرایا گیا وہ درست نہیں تھا۔ جس پر درخواست گزار  کے وکیل  نے کہا کہ فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن میں جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔

عدالت نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 فروری تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

ایڈووکیٹ جہانگیر خان جدون کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکرٹری قانون وانصاف، سیکرٹری قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست کے متن میں درج ہے کہ 2018الیکشن کے نامزدگی فارم جمع کراتے ہوئے فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے اور پی ٹی آئی رہنما نے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔

فیصل واوڈا نے جھوٹا حلف دے کر بددیانتی کی، وفاقی وزیر کو دہری شہریت رکھنے اور جھوٹا حلف نامہ دینے پر نااہل کیا جائے اوربطور وزیر کام کرنے سے روکا جائے۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ فیصل واوڈا کو نا اہل قرار دے کر کراچی کے حلقہ این اے 249 میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔


متعلقہ خبریں