42سال پرانے کیس میں شہبازشریف کیخلاف انکوائری کی تفصیلات طلب

فائل فوٹو


اسلام آباد: صدرمسلم لیگ ن شہباز شریف کیخلاف من پسند افراد کو بارہ پلاٹ دینے سے متعلق انکوائری دو دہائیوں سے التوا کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف20 سال سے بارہ پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی انکوائری زیر التوا ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے تحقیقات مکمل نہ ہونے کی وجوہات اور اب تک کی پیش رفت بارے نیب لاہور سے تفصلات طلب کی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف، صدر ن لیگ کے سیکرٹری جاوید محمود، میاں عطا اللہ، میاں رضا اور ایل ڈی اے افسران سمیت دیگر کے خلاف جون2000 میں انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا۔

نیب کے مطابق لاہورڈویلپمنٹ اتھارٹی نے1978 میں موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کیلئے حاصل کی جس کے عوض دس مرلہ کے پلاٹ فراہم کرنا تھے لیکن من پسند افراد کو خلاف قانون ایک کنال کے پلاٹ دیے گئے۔ نیب نے تفتیش شروع کیں تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دے دیا گیا۔


متعلقہ خبریں