آئی جی سندھ کی وزیراعظم سے ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا


اسلام آباد: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے وزیراعظم عمران خان سے آج ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

معتبر ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ آئی جی نے ملاقات کے دوران سندھ حکومت سے متعلق شکایات کے بارے میں وزیراعظم کو بتایا اور محکمہ پولیس میں مداخلت سے متعلق بھی آگاہ کیا۔

ملاقات کے دوران کلیم امام کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے خلاف ضابطہ اقدامات ماننے اور من پسند ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز لگانے سے انکار کیا۔

ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے کہا کہ میں نے محکمہ پولیس کے لیے مختص فنڈز دیگر محکموں میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی جرائم پیشہ افراد کی سیاسی پشت پناہی کرنے والوں کو رعایت دی۔

مزید پڑھیں: ’تبادلہ ابھی نہیں ہوا، اتنی آسانی سے نہیں جاؤں گا‘

آئی جی سندھ نے وزیراعظم کو بتایا کہ سندھ حکومت نے انتقامی کارروائی کے طور پر محکمہ پولیس کے بجٹ میں کٹوتی کی۔

ان کے مطابق سندھ حکومت کے کچھ ارکان اسمبلی تجاوزات اور جنگلات کی اراضی پر قبضے کرنے والوں کی پشت پناہی کررہے تھے۔

گزشتہ روز ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کے عہدے کے لیے مشتاق مہر کے نام پر اعتراض اٹھایا گیا۔

ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ اس عہدے کے لیے سندھ حکومت سے دوبارہ نام منگوائے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ آئی جی سندھ کلیم امام شام چھ بجے اسلام آباد روانہ ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ میں آئی جی سندھ کے لئے مشتاق مہر کے نام پر اعتراض

اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کلیم امام نے انکشاف کیا تھا کہ ان کو ہٹانے کیلئے سازش کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اتنی آسانی سے نہیں جاؤں گا، اگر میں گیا بھی تو ہاتھی سوا لاکھ کا ہی رہتا ہے فکر نہ کریں۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ ہم نے جتنا کام بھی کیا یہ سب ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، مجھ سے پہلے بھی بہت اچھے آئی جی رہے ہیں اور ہمارے تمام افسران میں بہت قابلیت ہے۔

کلیم امام نے کہا اپنی سروس میں ایسے دن بھی آئے جب کلمے پڑھ لیے تھے کہ آج آخری دن ہے، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اس میں رکاوٹیں آتی ہیں لیکن ہم اپنے شہدا کو یاد رکھتے ہوئے قانون کا عملدرآمد کرانا ہے۔


متعلقہ خبریں