وفاق نے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام تجویز کردیا


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام تجویز کردیا جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کریں گے۔

ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ وفاقی کابینہ نے مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اعتراض کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ گورنر و وزیراعلیٰ سندھ کے مکمل اتفاق کے بعد ہی نیا آئی جی سندھ تعینات ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ میں آئی جی سندھ کے لئے مشتاق مہر کے نام پر اعتراض

دوسری جانب دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کی تعیناتی کے معاملے میں وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے۔

ان کے مطابق سندھ حکومت آئی جی سندھ کی تعیناتی کے معاملے پر گورنر سندھ سے مشاورت نہیں کرے گی۔

سندھ حکومت کا اس حوالے سے مؤقف ہے کہ آئی جی سندھ کی تقرری انتظامی معاملہ ہے، آئین و قانون میں گورنر سے مشاورت کا ذکر نہیں۔

حکومت سندھ کے مطابق کسی صوبے میں آئی جی سندھ پولیس کو ہٹانے تقرری کے لیے گورنر سے مشاورت نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: ’تبادلہ ابھی نہیں ہوا، اتنی آسانی سے نہیں جاؤں گا‘

اس سے قبل موجودہ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

معتبر ذرائع نے بتایا کہ آئی جی نے ملاقات کے دوران سندھ حکومت سے متعلق شکایات کے بارے میں وزیراعظم کو بتایا اور محکمہ پولیس میں مداخلت سے متعلق بھی آگاہ کیا۔

ملاقات کے دوران کلیم امام کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے خلاف ضابطہ اقدامات ماننے اور من پسند ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز لگانے سے انکار کیا۔

ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے کہا کہ میں نے محکمہ پولیس کے لیے مختص فنڈز دیگر محکموں میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی جرائم پیشہ افراد کی سیاسی پشت پناہی کرنے والوں کو رعایت دی۔


متعلقہ خبریں