ان ہاؤس تبدیلی: ن لیگی رہنما نواز شریف کے ’اشارے‘ کے منتظر

’اشارہ ملے گا تو پہلے پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی آجائے گی پھر وفاق میں‘

نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے درخواست موصول

سابق وزیراعظم نواز شریف—فائل فوٹو۔


لاہور: مسلم لیگ نواز کے رکن صوبائی اسمبلی وارث کلو نے دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی قائد نواز شریف آج حکم کریں، پنجاب اور وفاق میں حکومت تبدیل کرسکتے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف بھی ان ہاؤس تبدیلی کے خواہاں ہیں، بس نواز شریف کی ہاں کا انتظار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی اجازت کے بغیر نہ شہباز شریف کچھ کرسکتے ہیں نہ ہی مسلم لیگ ن۔

وارث کلو نے دعویٰ کیا کہ ق لیگ غیر نہیں، وہ تو ہے ہی ہماری، اشارہ ملے گا تو پہلے پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی آجائے گی پھر وفاق میں۔

مزید پڑھیں: پنجاب: ان ہاؤس تبدیلی کیلئے ن لیگ نے کمر کس لی

ان کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی بھی ہمارے ہی ہیں، اس حکومت کا جانا ٹھہرگیا ہے۔

گزشتہ روز ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ مسلم لیگ ن نے مرکز کی بجائے پنجاب کو ہدف کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ن لیگی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ لندن میں ہونے والے مشاورتی اجلاسوں میں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پارٹی میں خیال پایا جاتا ہے کہ مرکز میں حکومت گرانا آسان لیکن بنانا مشکل ہوسکتا ہے۔

پنجاب کا نمبر گیم

صوبائی ایوان میں چار آزاد امیدوار جگنو محسن، احمد علی اولکھ، قاسم عباس خان اور چوہدری بلال اصغر ہیں.

پی ٹی آئی کے 180 اراکین اسمبلی ہیں، ق لیگ کے دس اور راہ حق پارٹی کی ایک نشست ملائیں تو تعداد 191 بنتی ہے۔اتحادی ملا کر تحریک انصاف کو ن لیگ پر 17 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔

اپوزیشن کی بات کریں تو مسلم لیگ کے 166 رکن اسمبلی ہیں، پیپلزپارٹی کے سات اور متحدہ اپوزیشن اتحاد کا ایک رکن ملا کر مجموعی تعداد 174 ہو جاتی ہے۔

371 کے ایوان میں راولپنڈی کے حلقہ پی پی دس سے منتخب چوہدری نثار نے حلف نہیں اٹھایا،، ملتان سے پی پی 217 کی نشست بھی خالی پڑی ہے، یوں اس وقت ممبران کی تعداد 369 ہے۔


متعلقہ خبریں