برطرف وزراء کی وزیراعظم سے ملاقات، وزیراعلی ہاؤس میں بے چینی


پشاور: خیبر پختونخوا کے برطرف وزراء کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس میں بے چینی کی فضا دیکھنے میں آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے باغی وزراء کو وزیراعلیٰ کے ساتھ مل بیٹھ کر مسئلے حل کرنے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے برطرف وزراء کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کردیا۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزراء کو بحال کرنے کا فیصلہ وزیراعظم ہی کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری کی روک تھام پر توجہ دی جائے، وزیر اعظم

گزشتہ روز وزیر اعظم سے ارکان خیبر پختونخوا (کے پی) اسمبلی عاطف خان اور شہرام خان ترکئی نے ملاقات کی اور دونوں اراکین نے خیبرپختونخوا کی سیاسی صورت حال میں اپنی پوزیشن واضح کی۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے گروپ بندی کا تاثر دینے پر دونوں اراکین سے اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا کہ گروپ بندی کے تاثر سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔

سابق صوبائی وزیر اور رکن کے پی اسمبلی عاطف خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں کوئی فارورڈ بلاک بنانے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے خلاف کسی لابی کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی اور وزیر اعلیٰ کے پی کو پارٹی ڈسپلن کے تحت ہی اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں