آئی جی سندھ کا انتخاب دیئے گئے ناموں سے کیا جائے، بلاول

بلاول  نے حکومت مخالف لانگ مارچ کا اعلان کردیا

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ انسپکٹرجنرل سندھ کا انتخاب ان پانچ ناموں میں سے کیا جائے جو صوبے کی جانب سے وفاق کو بھیجے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں آئی جی کی تبدیلی کا معاملہ طول پکڑنے سے وہاں کے عوام کا نقصان ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کو جو نام دیئے وہ سینیارٹی کی بنیاد پر بھیجے گئے ہیں، ہم نے ذاتی ترجیح کی بنیاد پر کوئی نام نہیں بھیجا۔ پیپلزپارٹی رہنما کا کہنا تھا صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر ہمیں جواب دینا پڑتا ہے۔

بلاول نے کہا کہ ایک وزیر کا فون نہ اٹھانے پر آئی جی اسلام آباد کو ہٹا دیا گیا، پنجاب کا آئی جی 15 دن میں تبدیل کردیا گیا لیکن سندھ کا آئی کیوں تبدیل نہیں ہو رہا۔

پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ ایک نام پر سمجھوتہ ہونے کے باوجود وفاق نے آئی جی سندھ تبدیل نہیں کیا جو میرے صوبے کیساتھ زیادتی ہے۔

خیال رہے کہ صوبائی حکومت آئی جی سندھ کی تعیناتی کیلئے وفاق کو پانچ نام بھیج چکی ہے جن میں غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر، کامران فضل،  ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی اور انعام غنی شامل ہیں۔ پانچ ناموں جواب میں وفاق نے ڈاکٹر انعام شیخ کا نام تجویز کردیا ہے جس پر تاحال سمجھوتہ نہیں ہوسکا۔

موجودہ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے وزیراعظم سے ملاقات میں اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کیا تھا۔ ملاقات کے دوران کلیم امام کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے خلاف ضابطہ اقدامات ماننے اور من پسند ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز لگانے سے انکار کیا۔

ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے کہا کہ میں نے محکمہ پولیس کے لیے مختص فنڈز دیگر محکموں میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نہ ہی جرائم پیشہ افراد کی سیاسی پشت پناہی کرنے والوں کو رعایت دی۔


متعلقہ خبریں