احساس کفالت پروگرام کا مقصد کمزور طبقے کو اوپر اٹھانا ہے، وزیراعظم

پی ٹی آئی حکومت جنوبی پنجاب کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی، وزیراعظم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں نچلے طبقے کو شفاف طریقے سے پیسہ ملے، جس کے لیے احساس کفالت پروگرام لیکر آئیں ہیں۔

اسلام آباد میں احساس کفالت پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا پیسہ چوری ہورہاتھا۔ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے 8 لاکھ افراد کو نکالنا احسن اقدام ہے۔ بی آئی ایس پی پروگرام میں افسران بھی پیسے لے رہے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 200 ارب روپے احساس کفالت پروگرام میں رکھے ہیں۔ کمزور طبقے کا بینک اکاؤنٹ کھلنا زبردست کام ہے۔ دکھی انسانیت کی مدد کرنا اللہ کےقریب پسندیدہ عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی عوام کی سہولت کے لیے جلد سے جلد پروگرام لائیں۔ غریب طبقے کو دیانتداری سے پیسے پہنچنے چاہئیں۔ نئے سسٹم کے تحت پروگرام کا پیسہ چوری نہیں ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ 2 ہفتے میں احساس کا اگلا پروگرام آئے گا۔ اگلے پروگرام میں غریب لوگوں کو گائےاوربھینسیں دیں گے۔ غریب گھرانے کے بچوں کو اسکالرشپ دیں گے۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے۔ کمزور طبقے کو اوپر اٹھائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسمارٹ فونز کے ذریعے دنیا میں انقلاب آرہا ہے۔ دیہاتوں میں فونز کے ذریعے تعلیم آجائے گی۔ نادار خواتین کو سمارٹ فونز کی فراہمی سے انقلاب آئے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان تیزی سے آگے بڑھ رہا تھا۔ ملک سے باہر جانے والے لوگ آگے نکل جاتے ہیں، وزیراعظم عمران خان
وہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا جہاں تھوڑے سے لوگ امیر اور باقی غریب ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بائیومیٹرک سسٹم کے تحت مستحق افراد تک رقم پہنچے گی۔ 5 لاکھ نوجوانوں کو ہم ہنر سکھائیں گے۔ ہیلتھ کارڈ کی تعداد کو مزید بڑھائیں گے۔ امیر طبقے پر پیسہ خرچ کر کے کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔

اس سے قبل وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سربراہ ثانیہ نشتر نے بتایا تھا کہ کہ مستحقین کو بے نظیر کارڈ کے بجائے “احساس کفالت کارڈ” پر وظیفہ ملے گا اور ملک میں 70 لاکھ خواتین کو گھر کے راشن کے لئے ماہانہ رقم ملے گی۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سے مستفید ہونے والے 40 لاکھ افراد کی’احساس کفالت پروگرام‘ سے مالی مدد کی جائے گی۔ نئے کارڈ پر کسی سیاسی رہنما کی بجائے قائد اعظم کی تصویر لگے گی۔

احساس کفالت پروگرام کے تحت خواتین کے بینک اکاونٹس میں رقم خود منتقل کی جائے گی اور حکومت ہر ماہ 70 لاکھ خواتین کو دوہزار روپے دے گی جو آئندہ ماہ سے اکاؤنٹس میں منتقل ہوگی۔

حکومت مستحق اور غریب ترین خواتین کا انتخاب نادرہ کی معاونت اور نئے سروے کے ذریعے کر رہی ہے۔ امداد کے لئے ملک بھر میں کے 70 اضلاع سے ابتدائی طور پر 10 لاکھ خواتین کا انتخاب کیا گیا۔

فروری اور مارچ میں 10 لاکھ جبکہ رواں سال 70 لاکھ کا ہدف پورا کرلیا جائے گا۔ ثانیہ نشتر نے بتایا کہ 10 سال پرانا سروے غیر فعال ہوچکا ہے اور نئے سروے میں بیوہ خواتین کو ترجیح دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نئے سروے میں کار رکھنے والے، بیرون ملک سفر کرنے والے، سرکاری ملازم یا ٹیکس دہندہ کو شامل نہیں کیا گیا۔


متعلقہ خبریں