شہبازشریف خاندان ایک ارب سے زائد رقم کی وضاحت دینے میں ناکام

شہباز شریف خاندان کے خلاف ریفرنس: جیل ٹرائل سے متعلق نیب لاہور سے رپورٹ طلب

فائل فوٹو


لاہور: شہبازشریف خاندان کے افراد قومی احتساب بیورو(نیب) کے سامنے بیرون ملک سے اپنے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے والے 1 ارب 74 کروڑ 27 لاکھ 82 ہزار روپے کی وضاحت نہیں دے سکا۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کو 2005 سے 2008 کے دوران 18 کروڑ 16 لاکھ 11 ہزار، سلمان شہباز کو 2005 سے 2014 کے دوران 1 ارب 4 کروڑ 40 لاکھ اور نصرت شہباز کو 2007 سے 2010 کے دوران 14 کروڑ 77 لاکھ 70 ہزار روپے منتقل ہوئے۔

دستاویزات کے مطابق شہبازشریف فیملی کے اراکین کو سوفٹ میسجز کے ذریعے 37 کروڑ منتقل ہوئے۔

نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے اہلخانہ بیرون ملک سے منتقل ہونے والی رقوم سے متعلق وضاحت نہیں دے سکے۔ نیب کو موصول ریکارڈ نے مطابق 2003 سے 2018 تک غیر ملکی رقوم منتقل ہوتی رہیں۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو کی معلومات کے مطابق 2008 سے 2018 تک شہباز شریف خاندان کے چار ارکین کے اثاثوں میں چار سو پچاس فیصد جبکہ صرف سلمان شہباز کے اثاثوں میں نو سو فیصد اضافہ ہوا۔

ہم نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق 2009 میں شریف فیملی کے اثاثے اڑسٹھ کروڑ، تینتیس لاکھ سینتیس ہزار تھی جبکہ 2018 تک اثاثوں کی مالیت تین ارب اڑسٹھ کروڑ پندرہ ہزار روپے تک پہنچ چکی تھی۔

دستاویزات کے مطابق 2008 میں سلمان شہباز کے کل اثاثوں کی مالیت اٹھائیس کروڑ چوبیس لاکھ روپے تھی جو نو سو فیصد اضافے کے بعد 2018میں دو ارب چونتیس کروڑ چھیانوے لاکھ روپے ہو گئے ہیں۔

حمزہ شہباز کے اثاثوں میں دس سال کے دوران تقریباً سو فیصد اضافہ ہوا۔ دستاویزات کے مطابق دس سال پہلے حمزہ شہباز کے اثاثوں کی مالیت اکیس کروڑ بارہ لاکھ روپے تھی جو اب اکتالیس کروڑ اکہتر لاکھ روپے ہوگئی ہے۔

نصرت شہباز کے اثاثے بھی دس سالوں میں تیرہ کروڑ سے بڑھ کر تئیس کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔ شہباز شریف کے اثاثے 2008 میں پانچ کروڑ پچپن لاکھ  تھے جو اب چھ کروڑ چونسٹھ لاکھ ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیب نے دس سالہ ریکارڈ کو شریف فیملی کیخلاف تیار کیے جانے والے سیپملنٹری ریفرینس کا حصہ بنا دیا ہے۔


متعلقہ خبریں