’آج شام تک کرونا وائرس کی تشخیص کی کٹس موصول ہو جائیں گیں‘

مریضوں کی سچی ’کہانیاں‘ سن کر ظفر مرزا کا دل خراب ہوگیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ چین سے آج شام تک کرونا وائرس کی تشخیص کی کٹس موصول ہو جائیں گیں، جس کے بعد پاکستان میں مبینہ کیسز کی تصدیق ہوسکے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے وزارت صحت نے تمام متعلقہ وزارتوں سے ملکر جامع حکمت عملی تیار کر لی یے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک بھر سے آنے والے مشتبہ نمونوں کی تصدیق قومی ادارہ صحت اسلام آباد کریگا۔ سندھ میں آغا خان اسپتال اور پنجاب میں شوکت خانم اسپتال میں بھی کرونا وائرس کے نمونوں کی تشخص کی جائیں گیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 وائرسز کی تصدیق کے لیے پاکستان میں کٹیں موجود ہیں۔ کرونا کی فیملی سے چار امراض کی تصدیق بھی ہم کر سکتے ہیں۔ کچھ نمونے ہم نے بیرون ممالک تصدیق کے لیے بھجوائے ہیں۔ اسی بنیاد پر کہا ہے کہ ابھی تک کرونا کا کوئی بھی کیس مثبت نہیں آیا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں میں کرونا وائرس کی تشویش پھیلی ہوئی ہے۔ اس وقت یہ وائرس 99 فیصد چین میں موجود ہے۔ دنیا میں اب تک کرونا وائرس سے 249 لوگ جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اب تک دنیا کے 27 ملکوں میں یہ وائرس پھیل چکا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ ممالک نے چین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے باشندوں کو واپس نکالنا چاہتے ہیں۔ چین نے یہ واضح کیا ہے کہ مفاد عامہ کے لیے یہ ٹھیک اقدام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا چین کے صوبے ووہان میں 120 ممالک کے باسندے رہ رہے ہیں اور سات  سے ممالک نے وہاں مقیم اپنے لوگوں کو نکالنے کا کہا ہے۔ تمام ممالک اس کی تائید کر رہے ہیں کہ چین بہترین اقدامات اٹھا رہا یے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان اس فیصلے پر قائم ہے کہ چین میں ہمارے طلبہ کی دیکھ بھال بہترین ہو رہی ہے۔ اگر کوئی معاملہ نوٹس میں آتا بھی ہے تو اس کا کا ازالہ کیا جاتا ہے۔ چینی حکومت دفتر خارجہ رابطے میں ہے۔ ہم ان تمام مسائل پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان کے 28 ہزار طلبہ چین میں زیر تعلیم ہیں۔ چین میں ہمارے سفارتخانے کو طلبہ کی جانب سے سینکڑوں کالز موصول ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے نشست میں تمام صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ کی اپنے چینی ہم منصب لمبی بات چیت ہوئی ہے۔ چین نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان چین کا ہمسایہ ہے اور وہ ہمارا دوست ملک ہے۔ چین پاکستانی طلبہ کے لیے سب کچھ کرنے کو تیار ہے۔

وفاقی وویر کا کہنا تھا کہ چین سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کی سکریننگ کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس پلاننگ کے تحت تمام ادارے اپنی ذمہ داریاںاحسن طریقے سے نبھا رہے ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ بیجنگ میں پاکستانی سفیر نے چینی قوائد کے مطابق طلبہ کے سفری انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ پاکستان نے سفری سہولیات سے متعلق انتظامات کو حتمی شکل بھی دے دی ہے۔ الیکٹرانک میڈیا پر مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز چیئرمین پیمرا سے تمام میڈیا چینلز سے رابطہ کرنے کو کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو مسلسل آگاہ کرینگے کہ بنیادی نکات سے متعلق عوام کو آگاہی مل سکے۔ اگر کوئی نہیں تحقیق سامنے آئی تو اس معاملے پر بھی میڈیا پر معلومات فراہم کی جائیں گیں۔

ڈاکٹرظفر مرزا نے کہا کہ بیرون ممالک سے آنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ ان کی معلومات پوری ہوں۔ گلگت بلتستان میں پاک چین سوست سرحد پر کینٹینرز کو روکنے کے معاملے کر دیکھ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں