مسئلے حل کرنے کیلئے ایم کیو ایم واپس کابینہ کا حصہ بن جائے، چیئرمین سینیٹ

مسئلے حل کرنے کیلئے ایم کیو ایم واپس کابینہ کا حصہ بن جائے، چیئرمین سینیٹ

کراچی: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے اپنے لوگوں کے مسئلے حل کرنے کے لیے ایم کیو ایم واپس کابینہ کا حصہ بن جائے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے مرکز بہادر آباد پہنچے جہاں ان کا متحدہ رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان نے صادق سنجرانی کا استقبال کیا۔

ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے دوران خالد مقبول صدیقی نے صادق سنجرانی سے کہا کہ بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے۔ اس پر چیئرمین سینیٹ نے جواب دیا کہ میں پہلے بھی آیا تھا لیکن آپ سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

اتحادیوں کو منانے میں مصروف وفاقی حکومت نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد بھیج دیا روایتی گرم جوشی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں چیئرمین سینیٹ نے خالد مقبول صدیقی کو مسائل کے حل کے لیے کابینہ کا حصہ بننے کا مشورہ دیا۔

ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے موقع پر ہم نے صادق سنجرانی کا ساتھ دیا تھا امید ہے ہمارے مطالبات کی منظوری کے لیے چیئرمین سینیٹ ہمارا ساتھ دیں گے۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کو حکومت سے علیحدگی کی پیشکش، پی ٹی آئی متحرک

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کراچی کے موسم کے ساتھ سیاسی موسم بھی گرم چل رہا ہے، آپ کی کابینہ سے علحیدگی کی خبر سنی تو دلی افسوس ہوا۔ آپ کے معاملات پر حکومتی کمیٹی کام کر رہی ہے جلد معاملات حل ہوں گے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عوامی مسائل جن کے لیے حکومت سے اتحاد کیا وہ حل ہو جائیں یہ وزارتیں تو آنی جانی ہیں۔ ہماری کمیٹی تو شروع سے ایک ہی ہے البتہ حکومتی کمیٹی کئی بار تبدیل ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایم کیو ایم ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے گی’

ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے کہا کہ بس انتظار ہے کہ معاملات پر پیش رفت کب ہوتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق صادق سنجرانی چیئر مین سینیٹ بننے کے بعد پہلی بار بہادر آباد آئے تھے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے صادق سنجرانی کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔

اس سے قبل تحریک انصاف کی جانب سے پرویز خٹک اور جہانگیر ترین اور وفاقی حکومت کی جانب سے اسد عمر بہادر آباد کا دورہ کر چکے ہیں ۔۔ اب کی بار چیئرمین سینیٹ ایم کیو ایم کو منانے کے لیے متحرک ہوئے ہیں۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کے وہ عملی اقدامات تک کابینہ میں واپسی کا کوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔


متعلقہ خبریں