مدارس کے مستقبل کے خلاف معاہدہ نہیں مانیں گے، مولانا فضل الرحمان

فائل فوٹو


پشاور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر مدارس کے حوالے سے معاہدہ ان کے مستقبل کے خلاف لگا تو نہیں مانیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے تحفظ مدارس کنونشن سے خطاب کے دوران کہا کہ آج ہمارے حکمرانوں کو یہ فکر ہے کہ پاکستان کے دینی مدارس میں جو علم دیا جاتا ہے وہ طلبہ قومی دہرے سے باہر رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا حکومت کے خاتمے کیلئے تحریک چلانے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ 1857 سے پہلے مدرسے اور اسکول میں کوئی فرق نہیں تھا، دوسرے بڑے ممالک میں تعلیم پر تقسیم نہیں ہے یہ انگریزوں کی سازش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں اگر کوئی مدارس کی بات کرتا ہے تو اسے سازشیں کہتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کل پاکستان میں سیاست کو کوئی اہمیت حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس سے فارغ طلبہ کے بارے اچھا تاثر نہیں دیا جاتا، کہا جاتا ہے کہ ان کا کوئی سیاست سے کام نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے انتخابات ہی واحد راستہ ہے، مولانا فضل الرحمان

انہوں نے کہا کہ نصاب میں تقسیم انگریز کی پیدا کردہ ہے تاہم پاکستان کو بنے 70 سال ہوگئے تاہم یہ تقسیم ختم نہ کی جاسکی۔

جے یو آئی (ف) سربراہ نے کہا کہ آج امریکہ کی اسٹیبلشمنٹ چاہتی  ہے کے مدارس کو ختم کیا جائے، مدارس کے نصاب پر الزامات لگائے جاتے ہے۔


متعلقہ خبریں