ملک سے آٹے کا مصنوعی بحران ختم ہو گیا ہے، پرویز خٹک


نوشہرہ: وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں آٹے کا کوئی بحران نہیں تھا اور جو مصنوعی بحران تھا وہ بھی خیبر پختونخوا، پجاب، سندھ اور بلوچستان سے ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹا ڈیلروں نے پیدا گیری کےلیے آٹا چھپایا تھا۔

کبھی دباؤ لیا ہے اور نہ لوں گا، وزیر اعظم عمران خان

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی کابینہ سے فارغ کیے گئے وزرا کو دوبارہ کابینہ میں لینے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو بھی تنظیمی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

وزیر دفاع نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کا فیصلہ خود وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے صوبہ کے پی کے سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ بلوچستان میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

کوئٹہ: نان بائیوں کا مطالبہ مان لیا گیا، روٹی کا وزن کم کرنے کی منظوری دیدی گئی

حیرت انگیز امر ہے کہ حکومتی وزرا اور پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی حالیہ آٹا بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہیں لیکن اس کے ذمہ داروں کا تعین نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی عوام کو بتاتے ہیں کہ حکومت نے مصنوعی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف کیا کارروائی کی ہے؟

یہ امر بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے کہ آٹا بحران سے قبل جو قیمتیں تھیں وہ تاحال بحال کیوں نہیں ہوسکی ہیں؟ اس وقت ملک کے مختلف شہروں میں آٹا اس قیمت پر دستیاب ہے جو بحران کے دوران دکانداروں نے از خود بنا کسی قاعدے و ضابطے کے طے کی تھیں۔

آٹا بحران میں آنے والے نام وزیر اعظم عوام کے سامنے لائیں، چیئرمین پی اے سی

ذرائع ابلاغ عوام الناس کو یہ بھی بتا چکے ہیں کہ حالیہ آٹا بحران کے دوران کے پی اور بلوچستان میں نان بائیوں نے نان اور روٹی کا وزن کم کرکے فروخت کرنے کی منظوری باقاعدہ ضلعی انتظامیہ سے لی ہے جو صوبائی حکومتوں نے دی تھی۔ نان بائیوں نے تاحال روٹی کا پرانا وزن بحال نہیں کیا ہے کیونکہ ان کا استدلال ہے کہ انہیں آٹا مہنگے داموں مل رہا ہے۔


متعلقہ خبریں