بی آر ٹی منصوبہ: سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو تحقیقات سے روک دیا گیا، تفصیلات طلب

ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) کو خیبرپختونخوا حکومت کے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کی تحقیقات سے روکتے ہوئے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے صوبائی حکومت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے بی آر ٹی منصوبے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو حکم دیا کہ بتایا جائے بی آر ٹی منصوبے کی ابتدائی لاگت کتنی تھی؟ منصوبے کی تکمیل کی ابتدائی تاریخ کیا تھی؟ بی آر ٹی منصوبہ کب پایہ تکمیل تک پہنے گا؟

وکیل صوبائی حکومت نے جواب دیا کہ بی آر ٹی منصوبے پر 2017 میں کام شروع ہوا اور یہ منصوبہ 31 جولائی 2020 کو مکمل ہوگا۔  منصوبے کا نقشہ بھی کئی بار تبدیل ہوا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ نے مقدمہ میں وہ ریلیف دیا جو مانگا ہی نہیں گیا تھا۔ عدالت عالیہ نے جو فیصلہ دیا وہ درخواست گزار نے استدعا کی ہی نہیں تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے چند روز پہلے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کے بارے میں دائر پیٹیشن پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے کہا گیا ہے کہ وہ 45 روز میں اس منصوبے کی انکوائری مکمل کرے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔

ہائی کورٹ نے پانچ دسمبر2019 کو حکم دیا تھا کہ ایف آئی اے بی آر ٹی پر تحقیقات کر کے45 دن میں اپنی رپورٹ جمع کرائے۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کیلئے رکنی ٹیم بھی تشکیل دی تھی۔

 


متعلقہ خبریں