اتحادی منانے کا مشن: پی ٹی آئی، ق لیگ میں برف پگھل نہ سکی

عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان کوئی دوریاں نہیں، شفقت محمود


لاہور: وفاقی وزیر شفقت محمود اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سرد مہری کی جمع برف پگھل نہ سکی۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر ق لیگ کی قیادت کو نئی کمیٹی سے مذاکرات کے لئے قائل نہ کرسکے۔

مسلم لیگ ق کے ذرائع نے بتایا کہ شفقت محمود کی ملاقات ذاتی حیثیت میں ہوئی جبکہ پارٹی اپنے مطالبات پر ڈٹی ہوئی ہے۔

ملاقات کے بعد شفقت محمود نے میڈیا سے گفتگو کی تاہم اس میں کوئی ق لیگی رہنما موجود نہیں تھا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہی سے انتہائی خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ تاثر پھیل رہا تھا کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے درمیان اختلافات ہیں تاہم ہمارا کچھ لو اور کچھ دو کا رشتہ نہیں ہے، ہماری سوچ ایک ہی ہے، ایک ساتھ مضبوط ہے۔

مزید پڑھیں: بی این پی (مینگل) کو بھی حکومت سے تحفظات

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس تعلق کو قائم رکھنے کے لئے جو بھی کرنا پڑے گا، کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحب سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے، ون ٹو ون ملاقات ہوئی ہے، جتنے بھی معاملات تھے ان پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔

وزیر تعلیم کے مطابق نئی کمیٹی بننے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ از سر نو معاہدے کئے جائیں گے، پی ٹی آئی اور ق لیگ کی کمیٹیوں کے درمیان جلد ملاقات ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ق لیگ بالکل ناراض نہیں ہے، کچھ معاملات پر تحفظات تھے، ان کو حل کر لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان کوئی دوریاں نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نئی کمیٹی بارے خدشہ تھا کہ اب نئے سرے سے مزاکرات ہوں گے تاہم ایسا نہیں ہے، پچھلی کمیٹی کی سفارشات کو لے کے آگے بڑھیں گے۔

تحریک انصاف اتحادیوں کو منانے کے مشن پر

حالیہ عرصے میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی حکمران جماعت سے کچھ ناراض نظر آتے ہیں۔ ان اتحادیوں میں ق لیگ، ایم کیو ایم اور بی این پی (مینگل) شامل ہیں۔

گزشتہ ہم نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ ق لیگ نے اپنے اراکین کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مونس الہٰی کے لیے وفاقی وزارت مانگی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایم کیو ایم کا کوئی رکن وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے نہیں جائے گا‘

یہ بات وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بتائی۔ اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سے استفسار کیا کہ ق لیگ کے تحفظات کیا ہیں؟

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ق لیگ کا مطالبہ ہے کہ ان کے اراکین کو ترقیاتی فنڈز دیے جائیں اور وفاقی کابینہ میں مونس الہٰی کو شامل کیا جائے۔

ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے عثمان بزدار سے تفصیلات سننے کے بعد یقین دہانی کرائی کہ ق لیگ کے تمام تحفظات دور کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں