رانا ثناءاللہ کی نیب لاہور میں پیش ہونے سے معذرت

کس چیز کے مذاکرات؟ دفاعی تنصیبات کے حملہ آور کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں، رانا ثنااللہ

لاہور: مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں پیش ہونے سے معذرت کرلی۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ رانا ثناءاللہ کے وکیل نیب لاہور میں متعلقہ ریکارڈ لے کر پیش ہوئے۔

ہم نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق سابق وزیر قانون پنجاب کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات تحقیقات میں طلب کررکھا ہے اور ان سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سال 2001 سے 2018 تک کے تمام اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

مزید پڑھیں: رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

دستاویزات کے مطابق اس دورانیے میں اثاثہ جات میں اضافہ کتنا اور کیسے ہوا اس حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہیں۔

رانا ثناءاللہ سے نیب نے پوچھا ہے کہ سیاست میں آنے سے قبل کتنے اثاثوں کے مالک تھے اور فیملی اراکین سمیت ان کو بیرون ملک سے موصول ترسیلات کی تفصیل  بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ٹیم نے یہ بھی پوچھا ہے کہ گزشتہ 20 سال کے دوران کون کون سی جائیدادیں خریدی اور فروخت کیں۔

یہ بھی پڑھیں: رانا ثناء اللہ کیمپ جیل سے رہا

رانا ثناءاللہ کے خاندان کا کوئی شخص کسی کمپنی میں شئیر ہولڈر ہے تو ا کی تفصیلات دینا ہوں گی، کسی غیر ملکی کمپنی میں فیملی یا ذاتی شئیرز کی  تفصیلات بھی درکار ہیں۔

ن لیگی رہنما سے سونے کی مقدار بھی  پوچھی  گئی  ہے، کتنے پرائز بانڈ اور گاڑیاں ہیں اس کی بھی تفصیلات دینا ہوں گی۔

رانا ثناء کو سوالنامے میں درج  15 جائیدادوں سے متعلق تفصیلات سمیت ان کو خریدنے کے لیے ذرائع آمدن بھی بتانا ہوگی۔


متعلقہ خبریں