نیب کے اقدامات سے بدعنوانی میں کمی ہوئی، چیئرمین نیب

زیادہ کرپشن ہو گی تو زیادہ مقدمات رجسٹرڈ ہوں گے، چیئرمین نیب

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے اقدامات سے بدعنوانی میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نیب کی کاردگری کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور نیب نے متحرک اور جامع اینٹی کرپشن پالیسی تشکیل دے رکھی ہے۔ نیب مقدمات میں ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح 70 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فریضہ سمجھاتا ہے اور نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے۔ اسی لیے وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات میں ملزمان کی عدالتوں سے سزاوں کی شرح حوصلہ افزا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب تحقیقات پر اثر و رسوخ کی روک تھام کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں متعارف کروائی گئی ہیں جن میں ماہر تحقیقات کار اور مختلف شعبوں ماہرین شامل ہیں۔ نیب زیرو کرپشن اور 100 فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات کے لیے کثیر الجہتی انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی تشکیل دینے کے علاوہ جدید فرانزک سائنس لیبارٹری بھی قائم کی ہے۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے اقدامات پر تمام طبقوں نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ، کئی حکومت اور حزب اختلاف اراکین کی مخالفت

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام افسران شفافیت اور میرٹ پر عمل کرتے ہوئے اپنے قومی فرائض انجام دیں۔


متعلقہ خبریں