اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنا اللہ نے کہا کہ پرویز الہیٰ عمران خان نہیں ہیں جو کسی سے رابطہ نہیں رکھتا، سیاستدانوں کے رابطے ہوتے ہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام’بڑی بات‘ میں میزبان عادل شاہ زیب کے ساتھ بات کرتے ہوئے راناثنا کا کہنا تھا کہ عمران خان انوکھے سیاستدان ہیں جو حزب اختلاف سے رابطے نہیں رکھتے۔ اس طرح سے پارلیمانی سیاست کسی ملک میں نہیں چلتی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ہماری جماعت اور ق لیگ پی ٹی آئی کی طرح نہیں کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ رابطے ہونے چاہیں۔ ق لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان اختلاف ہمارے رابطوں کی وجہ سے نہیں ہے۔
مسلم لیگ قاف سے رابطے میں ہیں۔اور مستقبل میں قاف لیگ کے ساتھ مل کر حکومت بنانا ممکن ہو سکتا ہے۔ رانا ثنا اللہ pic.twitter.com/yq5fbfz3YD
— HUM News (@humnewspakistan) February 5, 2020
راناثنا نے کہا کہ حکومتی اتحادیوں کے درمیان فاصلوں کی وجہ پی ٹی آئی کا رویہ اور کارکردگی ہے۔
کیا ن اور ق لیگ کے رابطے پنجاب میں تبدیلی کی طرف جا سکتے ہیں؟ اس سوال کے جواب رانا ثنا کا کہنا تھا کہ سیاست ممکنات کا کھیل ہے اگر آگے چل کے ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو ہماری جماعت حالات کے مطابق اپنا کردار ادا کرے گی۔
ہم نیوز کے پروگرام میں شریک ن لیگی رہنما نے کہا کہ اگر مستقبل میں ایسی کوئی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو ن لیگ اپنا کردار ضرور ادا کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن پی ٹی آئی کی حکومت گرا دیتی تو موجودہ حکمراں جماعت کو یہ بہانہ مل جاتا کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا گیا ورنہ مسائل حل ہو جاتے۔
راناثنا اللہ نے کہا حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے اس لیے پی ٹی آئی کو وقت دیا کہ اس کی نا اہلی کھل کرعوام کے سامنے آسکے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے صدر شہبازشریف جلد پاکستان آئیں گے اور عوام ان کو سیاست میں دوبارہ متحرک دیکھیں گے۔
پروگرام کے میزبان عادل شاہ زیب نے سوال کیا کہ ن لیگی قیادت سے پارٹی نہیں چل رہی توملک کیسے چلائے گی؟ جس کے جواب میں راناثنا کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کارکنان کے درمیان غصہ اور ناراضگی چلتا رہتا ہے، بڑی پارٹیوں میں گروپنگ ہوتی ہے لیکن اس کی طاقت قیادت کے ساتھ مخلص رہنے میں ہوتی ہے۔ ن لیگی رہنما نے کہا پارٹی کو نقصان اس وقت ہوتا ہے جب کارکنان قیادت کے مخالف کھڑے ہوجائیں اور ن لیگ میں ایسی صورتحال بالکل نہیں ہے۔