صوبائی حکومت نے آج تک ایک روپیہ نہیں دیا، مئیر کراچی

کراچی کو ایک طرف رکھیں تو دیکھتا ہوں کہ سندھ کیسے چلتا ہے؟ وسیم اختر کا چیلنج

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے وعدے کے باوجود کراچی کو آج تک ایک روپیہ بھی نہیں دیا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کہا تھا کہ کراچی سے جتنا ٹیکس جمع ہوگا اس سے شہر کو اس کا حصہ دیا جائے گا، لیکن صوبائی حکومت نے آج تک ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔

مئیر کراچی نے کہا کہ شہر قائد میں بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے لیے میرے پاس فندز نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں چار سال سے آواز بلند کر رہا ہوں مگر مجھے اختیارات نہیں دیے جارہے ہیں۔ میرے پاس کراچی کے لوگوں کا مینڈیٹ ہے اس لیے اب تک مئیر کے عہدے پر قائم ہوں۔بلدیاتی ادارے ہی اصل جمہوریت ہیں۔

مئیر کراچی نے کہا کہ کسی نے بھی یہ نہیں پڑھا کہ میرے پاس کتنے اختیارات ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ ایک میٹنگ بلا لیں جس میں انہیں بتاؤں گا کہ کہاں سے ریونیو پیدا کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے چھ اضلاع میں کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن  نے کام کیا ہے۔ 70 سے 80 لاکھ اسکوائر فٹ پر ہم نے سڑکیں تعمیر کی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نے کراچی کے اہم مسائل پر سماعت کی۔ شہر میں آئین کے آرٹیکل 141 اے کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔  سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت آرٹیکل 141 پر عمل نہیں کراتی ہے تو آرٹیکل 6 لاگو ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں