چینی کی برآمد پر پابندی، درآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے چینی کی برآمد پرفوری پابندی لگانے اور بیرون ملک سے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پابندی برآمد پر پابندی لگانے سے ساڑھے 3 لاکھ ٹن چینی کو بیرون ملک بھیجنے سے روک دیا جائے گا جب کہ چینی کی درآمد کی سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) کو ارسال کر دی گئی۔

اطلاعات ہیں کہ بیرون ملک سے چینی منگوانے کی سمری وزیراعظم کی منظوری کے بعد ای سی سی کو بھجوائی گئی ہے۔

معاملے کی نوعیت سے باخبر افراد کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے چینی کی برآمد نہ روکی تو پاکستان میں اس کی قیمت 100 روپے فی کلو تک جا سکتی ہے۔

چینی کے بحران کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پنجاب میں 16 شوگرملز نے رواں برس گنے کی خریداری نہیں کی۔ رواں برس گنے کی کم قیمتوں پر کاشتکاروں نے احتجاج بھی کیا تھا۔ کسان اتحاد کا مطالبہ تھا کہ فی من گنے کی قیمت 250 سے 300 مقرر کی جائے جب کہ مل مالکان نے فی من گنے کی قیمت 180 رکھی تھی۔

کرشنگ سیزن 2018-19 سے قبل پاکستان میں 12 لاکھ ٹن اضافی چینی کے ذخائر موجود تھے اور سیزن کے دوران بھی چینی کی پیداوار تقریباََ 55 لاکھ ٹن رہی۔ کرشنگ سیزن209-20 کیلئے 30 نومبر کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاہم دسمبر2019 تک کسی مل نے کام شروع نہیں کیا تھا جس کے نتیجہ میں کرشنگ التوا کا شکار ہوئی۔


متعلقہ خبریں