پاکستان سپر لیگ کا 2016 سے2019 تک کا سفر


راولپنڈی: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا پانچواں ایڈیشن 20 فروری سے شروع ہو رہا ہے۔ اس میگا ایونٹ کی خاص بات یہ ہے کہ پہلی مرتبہ اس کے تمام میچز پاکستان کے میدانوں میں کھیلیں جائیں گے۔

سرفراز احمد کی قیادت میں پی ایس ایل کا چوتھا ایڈیشن جیتنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گی۔

اس مرتبہ تمام ٹیمیں مقامی نوجوان ، تجربہ کار اور معروف بین الاقوامی کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔ پاکستان کے شائیقین لمبے عرصے کے بعد شین واٹسن، کیرن پولارڈ، ڈیل اسٹین،آنڈرے رسل، کرس لین، عمران طاہر اور دیگر کئی نامور کھلاڑیوں کو اپنے میدانوں میں کھیلتا ہوا دیکھیں گے۔

پاکستان سپر لیگ کا 2016 سے2019 تک کا سفر کیسا رہا اور کون کون سی ٹیمیں فتح یاب ہوئیں ان کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل 2016 فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر تاریخ رقم کی۔

دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے 175 رنز کا ہدف 8 گیندیں قبل 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

فائنل میں ویسٹ انڈیز کے ڈیون اسمتھ نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے کھیلا، انہوں نے  51 گیندوں پر 7 چوکوں اور 4 چھکوں کی بدولت 73 رنز کی اننگز کھیلی جس پر انہیں مین آف دی فائنل کا ایوارڈ دیا گیا۔

کراچی کنگز کی نمائندگی کرنتے والے انگلینڈ کے روی بوپارہ کوپلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔

انہوں نے ایونٹ میں 13.81 کی اوسط سے 11 وکٹیں اور 54.83 کی اوسط سے 329 رنز بنا کر آلراونڈ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ڈبل لیگ کی بنیاد پر کھیلے گئے ٹورنامنٹ میں تمام ٹیمیں 2 مرتبہ راؤنڈ رابن مرحلے میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئیں۔

راؤنڈ رابن مرحلے میں ٹاپ کرنے والی پشاور زلمی ٹیم فائنل تک رسائی حاصل نہ کرسکی۔

ایونٹ کے پہلے پلے آف میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 1 رنز سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔

اس ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر شرجیل خان نے بنائی تھی۔ انہوں نے یہ کارنامہ، پشاور زلمی کے خلاف 117 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر انجام دیا۔

آخری پوزیشن حاصل کرنے والی لاہور قلندرز کی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل نے ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔

عمر اکمل نے 7 میچوں میں 83.75 کی اوسط سے 335 رنز بنائے، انہوں نے لیگ کے ابتدائی ایڈیشن میں 4 نصف سنچریاں بھی اسکور کی تھیں۔

ایڈیشن 2016 کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر قرار پائے، انہوں نے 10 میچوں میں 16 وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر قرار پائے۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل 2017 کے فائنل میں پشاور زلمی نے کامیابی حاصل کی۔ زلمی نے ایونٹ کے راؤنڈ رابن مرحلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے فائنل تک رسائی حاصل کی۔

ایونٹ کی دونوں فائنلسٹ ٹیمیں پلے آف میچ میں بھی آمنے سامنے ہوچکی تھیں۔ پانچ مارچ کو فائنل میں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کےمابین مقابلہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوا۔

میچ دیکھنے کے لیے شائقینِ کرکٹ کی ایک بڑی تعداد قذافی اسٹیڈیم لاہور میں موجود تھی، پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے، جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم محض 90 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

میچ میں بہترین قیادت اور 11 گیندوں پر 28 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے پر ڈیرن سیمی کو پلیئر آف دی فائنل کا ایوارڈ دیا گیا۔

ایونٹ کے 11 میچوں میں 353 رنز بنانے پر پشاور زلمی کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا۔ انہوں نےاس ایڈیشن میں کراچی کنگز کے خلاف سنچری بھی بنائی تھی۔

کراچی کنگز کے فاسٹ باؤلر سہیل خان کو ایونٹ میں 16 وکٹیں حاصل کرنے پر بہترین باؤلر قرار دیا گیا۔ وہاب ریاض 15 وکٹیں حاصل کرکے مسلسل دوسرے ایڈیشن میں دوسرے بہترین باؤلر رہے

پی ایس ایل 2018 کے3 میچزپاکستان میں کھیلے گئے جبکہ ایونٹ کا فائنل 25 مارچ کو دفاعی چیمپئن پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل میں پشاور زلمی کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر دوسری مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کیا۔

پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے، اسلام آباد یونائیٹڈ نے لیوک رونکی کی 26 گیندوں پر 52رنز کی شاندار اننگز کی وجہ سے ہدف میں کامیابی حاصل کی۔

فائنل میں لیوک رونکی نے صاحبزادہ فرحان کے ہمراہ 96 رنز کی ابتدائی شراکت قائم کی مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ کی ناکامی کے باعث پشاور زلمی نے میچ میں واپسی کی کوشش کی،آصف علی نے محض 6 گیندوں پر 26 رنز بناکراسلام آباد یونائیٹڈ کو فتح سے ہمکنار کیا۔

میچ میں آصف علی نے حسن علی کو لگاتار 3 چھکے جڑے تھے جبکہ لیوک رونکی کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔

لیوک رونکی کو11 میچوں میں43.50 کی اوسط اور 182 کے اسٹرائیک ریٹ سے 435 رنز بنانے پر ایوارڈ دیا گیا۔ ایونٹ میں کامران اکمل ٹورنامنٹ میں425 رنز بناکر سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہے۔

آلراؤنڈر فہیم اشرف نے 12 میچوں میں 18 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا کر ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر کا اعزاز حاصل کیا۔ وہاب ریاض مسلسل تیسرے ایڈیشن میں بہترین باؤلرزکی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہے۔ انہوں نے 13 میچوں میں 18 وکٹیں حاصل کیں۔

ایچ بی ایل پی ایس ایل 2019 میں ایونٹ کے 8 میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے چیمپئن کا ٹائٹل اپنے نام کیا، لو اسکورنگ فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو باآسانی شکست دی۔

پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر138 رنز بنائے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ باؤلر محمد حسنین اور ڈیون براوو نے مشترکہ طور پر 5 کھلاڑیوں کوآؤٹ کیا۔

احمد شہزاد اور ریلے روسو نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے تیسری وکٹ کے لیے ناقابل شکست 73 رنز کی شراکت قائم کی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے شین واٹسن نے ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز اسکور کیے، انہوں نے 12اننگز میں 43 کی اوسط اور 143.81کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 430 رنز بناکر فہرست میں پہلے نمبر پر رہے۔

پشاور زلمی کے کامران اکمل نے بھی ایچ بی ایل پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھا، انہوں نے 13 میچوں میں 357 رنز بناکر ٹورنامنٹ کے دوسرے بہترین بلے باز قرار پائے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے کیمرون ڈیلپورٹ 355 رنز بناکر تیسرے نمبر پر رہے، پشاور زلمی کے حسن علی ،13 میچوں میں 25وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر قرار پائے۔

فہیم اشرف 21 اور وہاب ریاض 17 وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ کے بالترتیب دوسرے اور تیسرے بہترین باؤلر رہے۔


متعلقہ خبریں