آئی جی سندھ کی تعیناتی سے متعلق بڑی پیشرفت


اسلام آباد:  درمیان سندھ پولیس کے نئے سربراہ کی تعیناتی سے متعلق وفاق اور سندھ کے درمیان جاری کشمکش میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے ہفتے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سندھ کے نئے آئی جی کے لیے پولیس آفیسر مشاق مہر کے نام پر وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان اتفاق ہو چکا ہے۔

تاہم سندھ حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے آئی جی سندھ کے معاملے پر  وفاقی حکومت نے تاحال صوبائی حکومت سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کی تعیناتی کیلئے تین نام وفاق کو ارسال

دوسری جانب دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کی تعیناتی کے معاملے میں وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت نے نئے آئی جی کے لیے بھیجے گئے تین ناموں میں سے مشتاق مہر کا نام بھی شامل تھا۔ سندھ حکومت نے جو نام اسلام آباد بھجوائے تھے ان میں غلام قادر تھیبو، ڈاکٹر کامران فضل اور مشتاق مہر کے نام شامل ہیں۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ 28 جنوری کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کے عہدے کے لیے مشتاق مہر کے نام پر اعتراض اٹھایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: آئی جی سندھ کے معاملے پر گورنر سے مشاورت کرنا ممکن نہیں، مراد علی شاہ

تاہم وزیراعظم عمران خان کے دورہ کراچی کے دوران  وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات میں سندھ کے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانا کا گرین سگنل دے دیا تھا۔

دونوں سربراہوں کے درمیان ملاقات کے بعد  وفاق نے مشتاق مہر کو آئی جی سندھ تعنیات کرنے کا عندیہ دے دیا تھا۔

وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام بھی تجویز  کیا تھا، جس کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات بھی ہوئی تھی۔

اس وقت ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ وفاقی کابینہ نے مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اعتراض اٹھایا ہے۔


متعلقہ خبریں