’بڑی جماعتوں نے حکومت کو ووٹ دے کر مایوس کیا ہے،

کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف کارروائی سے انکار پر آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا، مولانا فضل الرحمان

فوٹو: ہم نیوز


کراچی: جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا  فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر ملک کی بڑی جماعتوں نے حکومت کو ووٹ دے کر مایوس کیا۔

کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے حوالے فیصلہ ساز قوتیں کمزور ہوئیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے آزادی مارچ دھرنے میں علامتی طور پر شرکت کی۔ دھرنے کے بعد صورت مکمل طور پر ہمارے قابو میں تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے شاہراہ دستور پر آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف آپ جیل میں رہیں ہم آپ کی کمی محسوس نہیں ہونے دیں گے۔ آج بھی کہتا ہوں ہم آپ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

مزید پڑھیں: جے یو آئی ف کا نئے اتحادیوں کے ساتھ ملکر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک معاشی لحاظ سے ملک تباہی کی طرف جارہا ہے۔ رفتار تھم بھی نہیں رہی ہے۔ دنیا میں ریاست کی بنیاد دفاعی کی طرح معشیت بھی اہم ہے۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ ملک کا ہر شخص سوچ رہا ہے کہ مستقبل کو کیسے محفوظ بنایا جائے۔ عوام مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہے، لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول ممکن نہیں رہا۔ اشیاء خورد نوش کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا آئین پاکستان تحفظ تحریک چلانے کا فیصلہ

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ یکم مارچ کو اسلام آباد میں قومی کنونشن منعقد کریں گے۔ 19 مارچ کو لاہور میں مظاہرہ ہوگا۔ یکم مارچ کو کراچی میں جلسہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ ہم نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ عام آدمی کے ساتھ کھڑے ہونگے۔ جب تک ناجائز اور نا اہل حکمران مسلط ہیں خیر کی آمید نہیں۔


متعلقہ خبریں